چترال اور سوئٹزلینڈ کی جغرافیائی حالات اور خدوخال ایک جیسے ہیں،سفیر تھامس کولے

چترال سیاحوں کے لئے جنت ہے ،بجلی منصوبے کے افتتاح پربات چیت

اتوار 22 اپریل 2018 18:20

چترال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2018ء) پاکستان میں سویٹزرلینڈ کے سفیر تھامس کولے نے کہا ہے کہ چترال اور سوئٹزلینڈ کی جغرافیائی حالات اور خدوخال ایک جیسے ہیںجہاںرہنے والے لوگ فطرت کے ذیادہ قریب تر ہوتے ہیں اور فطرت ان کو زندگی گزارنے اور سخت سے سخت حالات کے مطابق اپنی زندگی میں مطابقت پیدا کرنا سکھا دی ہے جوکہ محنت اور آپس میں اتحاد واتفاق کا راستہ ہے اور چترال کے عوام بھی سخت محنت کے جذبے سے سرشار ہیں۔

اتوار کے روز چترال شہر سے دو سو کلومیٹر دور یارخون وادی کے گائوں پائور میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (اے کے آرایس پی ) کے زیر اہتمام سویس ایجنسی فار ڈویلپمنٹ اینڈ کواپریشن (ایس ڈی سی ) کی مالی اغانت سے پایہ تکمیل کو پہنچنے والی 800کلوواٹ ہائیڈروپاور پراجیکٹ کی افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اس علاقے میں بجلی کی آمد کے بعد معیارزندگی میں تبدیلی آئے گی اور یہ دراصل ان کی سخت محنت کا ثمر ہے جوکہ اس منصوبے کی تکمیل کے لئے کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ چترال سیاحوں کے لئے جنت ہے اور سیاحوں کو یہاں فروع دینے اور سیاحوں کی دلچسپی کو یہاں مرکوز کرنے کے لئے یہاں کے عوام کو بالکل اسی جذبے سے کام کرنا ہوگا جس جذبے سے انہوںنے بجلی گھر کی تعمیر کے لئے کرچکے ہیں۔ انہوںنے ترقی کے عمل میں خواتین کی بھرپور شرکت کی داد دیتے ہوئے اسے مستقبل میں ترقی کے لئے ایک ذریعہ قرار دیا۔

اس سے قبل انہوںنے آغا خان فاونڈیشن پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو افیسر اختر اقبال کے ساتھ افتتاحی تختی کی نقاب کشائی اور بٹن دباکر بجلی کا بلب روشن کرکے ہائیڈرو پائور اسٹیشن کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر اے کے آیس پی کے جنرل منیجر مظفر الدین، ریجنل پروگرام منیجر سردار ایوب، ایس ڈی سی کے ڈپٹی ہیڈ ڈینیل اور پروگرام افیسر ثنا عمر اور علاقے کے معززین بھی موجود تھے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں اختر اقبال نے چترال اور پاکستان کی شمالی علاقہ جات میں ترقی کے حوالے سے ایس ڈی سی اور سویس حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ اے کے ایف کے ساتھ ان کا تعاون تین عشروں پر محیط ہے اور چترال کے دور دراز اس وادی میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی بجلی گھر کی تعمیر بھی ان کی مالی معاونت سے ممکن ہوا۔ انہوںنے کہاکہ اے کے آر ایس پی نے اب تک اس ضلعے میں دو سو سے ذیادہ پن بجلی گھر تعمیر کرکے دیہات میں رہنے والوں کو بجلی فراہم کی ہے کیونکہ بجلی کی فراہمی سے ترقی کے دوسرے شعبوں پر اس کا براہ راست اثر پڑتا ہے ۔

اس موقع پر بجلی گھر سے پیدا ہونے والی بجلی کی تقسیم کا انتظام و انصرام کرنے والا ادارہ یادگار یوٹیلیٹی سروس کے چیرمین شیرولی خان اسیر نے کہاکہ بجلی کے صارفین پری پیڈ سمارٹ کارڈ کے ذریعے بلوں کی ادائیگی کررہے ہیں اور بجلی کی فراہمی سے یہاں زندگی کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلی آنے والی ہے ۔ بعدازاں مقامی فنکاروں نے اپنے فن موسیقی کا مظاہرہ کرکے مہمانوں کو محظوظ کیا۔ اے کے آرایس پی کے سینئر اسٹاف امتیاز احمد کے علاوہ یوٹیلیٹی سروس منیجر مہربان خان، شفیق اللہ خان، عطاء الرحمن اور دوسرے بھی موجود تھے۔ ایڈیشنل ایس پی چترال نورجمال بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :