پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ مندی کے اثرات غالب رہے

کاری مالیت بھی ایک کھرب 12ارب 21کروڑ17لاکھ روپے کی کمی سے 93کھرب 30ارب97 کروڑ4 لاکھ روپے رہ گئی

اتوار 22 اپریل 2018 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2018ء) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ مندی کے اثرات غالب رہے اور مجموعی طور پر کے ایس ای100انڈیکس میں813پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس 46ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 45259.34پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی فروخت کا دباو،ْ بڑھنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بھی ایک کھرب 12ارب 21کروڑ17لاکھ روپے کی کمی سے 93کھرب 30ارب97 کروڑ4 لاکھ روپے رہ گئی۔

حصص کی لین دین کے لحاظ سے یومیہ کاروباری سرگرمیوں کا حجم بھی مایوس کن رہا ۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ کے مطابق 15تا19اپریل پر مشتمل کاروباری ہفتے کا آغاز مایوس کن انداز میں ہوا اورپیر کو شدید مندی کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس46ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 389.62پوائنٹس کی کمی سی45682.24ائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے سبب 66.84فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت85 ارب8کروڑ62لاکھ روپے کی کمی سی94کھرب روپے سے کم ہوگیاجب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی صرف14کروڑ48لاکھ63ہزار شیئرز کی لین دین تک محدود رہا ۔

(جاری ہے)

منگل کو بھی اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن مجموعی طور پر تیزی غالب آگئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 119.49پوائنٹس کے اضافے سی45801.73ائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی نچلی سطح پر خریداری کا رجحان بڑھنے کے سبب 51.23فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں31ارب18کروڑ46لاکھ روپے کا اضافہ ہوا تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں مسلسل تیسرے روز بھی انتہائی محدود رہیںلیکن ایک روزہ تیزی کے بعد بدھ کو پھر مندی چھاگئی اورکے ایس ای 100 انڈیکس کی 323.10 پوائنٹس کمی سی45478.63پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ حصص کی فروخت کا دباو،ْ بڑھنے کے سبب65.18فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں59ارب31 کروڑ روپے سے زائدکی کمی ہوئی البتہ کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت5.81 فیصدزائد رہی اسی طرح مندی کا تسلسل جمعرات کوبھی جاری رہا اورکے ایس ای 100 انڈیکس 45500کی نفسیاتی حد سے بھی گرتے ہوئے مزید 90.86 پوائنٹس کمی سی45387.77پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ حصص کی فروخت کا رجحان برقرار رہنے کے سبب68.58فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں4ارب6 کروڑ روپے سے زائدکی کمی ہوئی البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت17.15فیصدزائدرہا ۔

مندی کا تسلسل کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کوبھی جاری رہا اورکے ایس ای 100 انڈیکس 45300کی نفسیاتی حد سے بھی گرتے ہوئی128.43 پوائنٹس کمی سی45259.34پوائنٹس کی سطح پر آگیا، حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث55.82فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی لیکن مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں5ارب7 کروڑ روپے سے زائدکااضافہ ہوا جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم صرف14کروڑ40لاکھ شیئرز کی لین دین تک محدود رہا اسٹاک تجزیہ نگاروںکے مطابق سیاسی افق پر چھائی غیر یقینی صورتحال اور نگراں حکومت کیساتھ آئندہ انتخابات کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیوں کے سبب سرمایہ کار تذبذب کا شکار ہیں اور وہ مارکیٹ میں نئی پوزیشن لینے سے گریز کر رہے ہیں ،افر اتفری کے کیفیت کے باعث انویسٹرز سرمایہ بھی نکال رہے ہیں اور فروخت کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے منافع خوری کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے ۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ آئندہ ہفتے بھی اتار چڑھائو کا شکار رہ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :