اسلام آباد،سی ڈی اے میں الاٹمنٹ پر پابندی کی وجہ سے ادارے کو 11ارب 60کروڑ کا نقصان

متاثرینکے ساتھ کئے گئے پیکیج ڈیل کے مطابق پلاٹوں کی الاٹمنٹ کویقینی بنایا جائے ،متاثرین کا چیئر مین سی ڈی اے سے مطالبہ

اتوار 22 اپریل 2018 19:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2018ء) )وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے شعبہ لینڈ اسٹیٹ میں اڑھائی سال کے دوران الاٹمنٹ پر پابندی کی وجہ سے ادارے کو 11ارب 60کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا متاثرین شدید مشکلات کا شکار چیئرمین سی ڈی اے عثمان اختر باجوہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ متاثرین کو ان کے ساتھ کئے گئے پیکیج ڈیل کے مطابق پلاٹوں کی الاٹمنٹ یقینی بنائے ادھر متاثرین نے کہا کہ ایک پراپرٹی مافیا جو سی ڈی اے کا کام روک کر اپنی سوسائٹیوں کا کام (دھندہ )چلانا چاہتے ہیں وہ دوبارہ مختلف ہتھکنڈوں کے زریعے اس شعبے کو ناکام بنانے کے لئے کوشاں ہے اگر انتظامیہ ان ڈیلر مافیا کے چنگل میں پھنسی رہی تو یہ ادارہ اتنا کنگال ہو جائے گا کہ پورے اسلام آباد کو فروخت کر کے بھی مسائل سے نہیں نکل سکے گاذرائع نے بتایا کہ نئے چیئرمین نے جونہی ڈائریکٹر لینڈ کی تعیناتی کیتو ساتھ ہی سی ڈی اے کے سابق چیئرمین سی ڈی اے کی طرف سے نکالے ہوئے ڈیلنگ اسسٹنٹ (کلرک) اور دیگر افسران اس شعبے میں آنے کے لئے دوبارہ متحرک ہو گئے ہیں کیونکہ انہوں نے اس شعبے میں مافیا کے ساتھ مل کر نہ صرف رشوت کا بازار گرم کر رکھا تھا بلکہ متاثرین کو بلیک میل کر کے ہزاروں فائلیں مختلف موضع جات سے کوڑیوں کے بہائو خرید رکھی ہیں ذرائع نے بتایا کہ موجودہ چیئرمین سی ڈی اے نے خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لینڈ اسٹیٹ سے تبدیل کئے گئے سابق کسی بھی اہلکار، افیسر یا کلرک کو دوباراس شعبے میں تعینات نہیں کیا جائے گا لینڈ اسٹیٹ میں اس وقت متاثرین کی تقریبا ہزاروں فائلیں الاٹمنٹ کے لئے زیر تجویز ہیں جن میں متعدد کو سابق کرپٹ اہلکاروں اور افسران نے رشوت نہ ملنے کی وجہ سے غیر قانونی طور پر یا تو کینسل کر دیا تھا یا پھر انہیں خراب کر دیا تھا موجودہ انتظامیہ نے ایسے متاثرین کے مسائل پہلے مرحلے پر حل کرنے کی تجویز دی ہے اس کے علاوہ مارگلہ ٹاون ،آئی ٹین اور جی الیون میں پلاٹوں کی گنجائش موجود نہیں جبکہ متاثرین کے بعد موضع جات کے ساتھ پیکیج ڈیل کے مطابق ان ہی سیکٹرز میں پلاٹ الاٹ کرنے کا معاہدہ موجود ہے اس سلسلے میں پلاننگ ڈویثرن کو متعدد بار پلاٹوں کی کمی پوری کرنے کے لئے مارگلہ ٹاون فیز iii اور آئی الیون میں اضافی پلاٹ نکالنے کے لئے تجویز بھیجی گئی لیکن تا حال اس تجویز پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکا اس سلسلے میںچیئرمین سی ڈی اے نے ممبر اسٹیٹ اورممبر پلاننگ کو پلاٹوں کی کری ایشن اور مارگلہ فیزiiiکے پلان پر فوری عملدرآمدکرنے کی تجویز دی ہے تا کہ متاثرین کے پلاٹوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کئے جا سکیں

متعلقہ عنوان :