کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین کا مشترکہ جرگہ،افغان سرحد پر فائرنگ کے بعد کی گئی فائر بندی میں فیصلہ ہونے تک توسیع کردی گئی

اتوار 22 اپریل 2018 22:50

پاراچنار۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2018ء) کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین کا مشترکہ جرگہ ہوا، جس میںافغان سرحد پر فائرنگ کے بعد ایک ہفتے تک کی گئی فائر بندی میں فیصلہ ہونے تک توسیع کردی گئی، سرحدی مسائل کے حل کیلئے 24 اپریل کو جائزہ کمیٹی اپنا کام شروع کریگی ،ایم این اے ساجد طوری کے مطابق پاک افغان سرحد پر ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین کے درمیان جرگہ ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے ، جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے قبائلی عمائدین ولی خان جاجی ملک زوار جاجی سید اصغر اکاخیل اور دیگر قبائلی عمائدین نے پندرہ اپریل کو افغان سرحد میں پاک فورسز پر حملے کے واقعے کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ لڑائی جھگڑے مسئلے کا حل نہیں بات چیت کے ذریعے سرحد کے حوالے سے مسائل کو حل کیا جائے کیونکہ نہ صرف پاکستان اور افغانستان برادر ممالک ہیں بلکہ ہم دونوں ممالک کے قبائل بھی بھائی ہیں جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کرم ایجنسی کے قبائلی عمائدین ملک حاجی سردار مالی خیل ملک فیض محمد مالی خیل ملک اقبال طوری حاجی ملک حسین اور دیگر قبائلی عمائدین نے کہا کہ ہم نے تیس سال تک افغان باشندوں کی مہمان نوازی کی ہے کیونکہ وہ ہمارے اسلامی بھائی ہیں مگر سرحد پر حملے جیسے واقعات افسوسناک ہیں اور افغان بھائی اپنے صفوں میں ایجنٹوں کے گھسنے کی سازشوں سے ہوشیار رہیں اور پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنائیں اس موقع پر پاکستان اور افغان فورسز کے اعلی حکام اور انتظامیہ بھی سرحد پر موجود تھے۔