چیف جسٹس کا فنانس سیکرٹری پنجاب کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہیں ادا کرنے کا حکم

لاہور رجسٹری میں سائلین کے مسائل سنے اور درخواستیں وصول کیں

اتوار 22 اپریل 2018 23:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر سائلین کی بڑی تعداد کے دیکھ کر واپس سپریم کورٹ واپس آکر سائیلین کے مسائل سنے اور ان سے درخواستیں وصول کیں، چیف جسٹس نے فنانس سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہیں ادا کی جائیںچیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ہفتہ وار تعطیل کے باوجود سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹسس پر سماعت کی اور سماعت مکمل ہونے پر جب وہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری سے روانہ ہوئے تو باہر موجود سائلین نے انکے حق میں نعرے لگائے اور استدعا کی کہ انکی داد رسی کی جائے چیف جسٹس پاکستان نے سائلین کو دیکھ کر گاڑی دوبارا سپریم کورٹ رجسٹری لیجانے کی ہدایت کی اور حکم دیا کہ سائلین کو درخواستوں سمیت انکے چیمبر میں آنے دیا جائے چیف جسٹس پاکستان نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا اور ریمارکس دئیے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو کیوں مستقل نہیں کیا جارہا ہماری مائیں، بہینیں اور بیٹیاں دو دن تک احتجاج کرتی رہیںسیکرٹری فنانس کو کہیں کہ اپنے جانے سے پہلے اس مسلے کو حل کرکے جائیں عدالت نے اسسٹنٹ لینڈ ریکارڈ ارم شہزادی کا دوسرے ضلع میں تبادلے کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈی لینڈ ریکارڈ پنجاب کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔