جمعیت علماء جموں کشمیر کے مرکزی تنظیم سازی کے انتخابات ‘مولانا امتیاز احمد صدیقی آزاد کشمیر کے صدر منتخب

اتوار 22 اپریل 2018 23:20

باغ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2018ء) جمعیت علماء جموں کشمیر کے مرکزی تنظیم سازی کے انتخابات مکمل جس کے مطابق مولانا امتیاز احمد صدیقی کو آزاد کشمیر کا صدر ، پیر حبیب الرحمن سرپرست اعلیٰ ، پیر محمد رفیق احمد مجددی چیئرمین ، سردارعبدالقیوم خان مرکزی سیکریٹری جنرل، مفتی عارف نقشبندی سینئر نائب صدر، مولانا شوکت عارف قادری سیکریٹری اطلاعات ، صاحبزادہ سید فیاض کاظمی ڈپٹی سیکریٹری جنرل، قاری حاکم دین نقشبندی ناظم مالیات ، ملک جمیل اقبال رابطہ سیکریٹری ، سید وسیم ممتاز کاظمی ، نائب صدر مہاجرین ، سید مقصود حسین راہی صدر پونچھ ڈویژن، علامہ الطاف سیفی مظفر آباد اور اعجاز احمد قادری میر پور ڈویژن سرپرست بورڈ کے ممبران ، مفتی کشمیر مفتی محمد حسین چشتی ، پیر سلطان العارفین نہریاں شریف ، ھیر سید عارف گیلانی پناگ شریف ، پیر سید نذیر حسین گیلانی ، علامہ غلام غوث، کو منتخب کیا گیا۔

(جاری ہے)

دستور کمیٹی کے لیے پیر سید فیاض کاظمی ، مولانا زبیر نقشبندی علامہ غلامہ مصطفیٰ طیب اور مولانا حاکم دین نقشبندی کو منتخب قرار پائے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نو منتخب صدر مولانا امتیاز صدیقی ، سردار عبدالقیوم ، مفتی محمد حسین چشتی ، علامہ رفیق احمد مجددی، پیر سید نذیر گیلانی ، ملک شوکت عارف قادری، مولانا زبیر نقشبندی، مولانا الطاف سیفی، قاری ذوالفقار صدیقی، ملک جمیل اقبال، مولانا ظریف ساقی، منیر ہارونی فردوس نعیمی ، مفتی عارف نقشبندی اور دیگر مقررین نے کہا کہ جمعیت علماء جموں کشمیر ریاست کے مسلمانوں کی نمائندہ دینی ، مذہبی، سیاسی پلیٹ فارم ہے جو نظام مصطفیٰ ؐ کے نفاذ ، مقام مصطفیؐ کے تحفظ اور عقیدہ ختم نبوت کی اشاعت و پاسداری مقبوضہ کشمیر کی آزادی استحکام پاکستان کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی۔

پیر عتیق الرحمن اور دیگر اقابرین اہلسنت کے مشن کی تکمیل کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ اس موقع پر نو منتخب عہدداران سے پیر سید نذیر حسین شاہ گیلانی نے حلف لیا۔ متفقہ طور پر منظور کی گئی قراردادوں کے ذریعے پیر عتیق الرحمن کی دینی، مذہبی سیاسی سماجی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی پور زور مذمت کی گئی۔ عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ فل فور بھارتی جارحیت کا نوٹس لیا جائے۔ آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں بھارتی فائرنگ کی بھی پور زور مذمت کی گئی۔ مسلح افواج پاکستان کی جرات بہادری اور منہ توڑ جواب دینے کے اقدامات کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا گیا۔