مئی کو اسلام آباد سے ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے کرپٹ نظام کے خاتمے کیلئے مشترکہ طورپر جدوجہد کاآغاز کرینگے،2مئی کاایم ایم اے کنونشن کرپٹ نظام کے خاتمے اور اسلامی فلاحی نظام کااعلان ہوگا،عوام امریکی یاروں کومسترد کرینگے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف جسٹس سے مطالبہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میںممبران کی خریدو فروخت کے بڑے سانحے کے بعد ایکشن لیکشن لیں اور تمام سینیٹرز کو بلاکر ان سے حلف نامے جمع کرائیں،فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دیا جائے اور الیکشن سے قبل فاٹا کو صوبے میں ضم کیا جائے ،دودھ میں ملاوٹ کے خاتمے سے سے پاکستان ٹھیک نہیں ہوگا پاکستان سیاست میں ملاوٹ اورسیاسی دہشت گردی کے خاتمے سے ٹھیک ہوگا،مسلح دہشت گردی کی وجہ سے ملک کو اتنا نقصان نہیں پہنچا جتناسیاسی دہشت گردی نے پہنچایااسی سیاسی دہشت گردی کی وجہ سے ملک دولخت ہوا،چیف جسٹس آف پاکستان کے دورے اور عوامی مسائل حل کرنے اور بہتری کیلئے انتظامیہ تجاویزو ریماکس دینے پرانہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،چیف جسٹس نے مسائل کے حل میں مدد کی اسے منفی نظر سے دیکھنا اچھا نہیں ،اگر عام انتخابات سے قبل سینیٹ الیکشن سانحے پر ایکشن نہ لی گئی اور الیکشن کیلئے موثر انتخابی اصلاحات نہیں کئے گئے تو پھر عام انتخابات بھی نوابوں ،خانزادوں اور خانوادوں کو نوازنے کاایک کھیل ہوگا،موجودہ حکمرانوں نے مسلسل حکمرانی کے باوجود کچھ بھی ڈیلیور نہیں کیاانہوں نے سودی نظام کوتحفظ فراہم کرکے عوام کو سودی نظام کی زنجیروں میں جھکڑا

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا اجتماع عام سے خطاب

اتوار 22 اپریل 2018 23:21

مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اعلان کیا ہے کہ2 مئی کو اسلام آباد سے ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے کرپٹ نظام کے خاتمے کیلئے مشترکہ طورپر جدوجہد کاآغاز کرینگے،2مئی کاایم ایم اے کنونشن کرپٹ نظام کے خاتمے اور اسلامی فلاحی نظام کااعلان ہوگا،عوام امریکی یاروں کومسترد کرینگے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف جسٹس سے مطالبہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میںممبران کی خریدو فروخت کے بڑے سانحے کے بعد ایکشن لیکشن لیں اور تمام سینیٹرز کو بلاکر ان سے حلف نامے جمع کرائیں،فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دیا جائے اور الیکشن سے قبل فاٹا کو صوبے میں ضم کیا جائے ،دودھ میں ملاوٹ کے خاتمے سے سے پاکستان ٹھیک نہیں ہوگا پاکستان سیاست میں ملاوٹ اورسیاسی دہشت گردی کے خاتمے سے ٹھیک ہوگا،مسلح دہشت گردی کی وجہ سے ملک کو اتنا نقصان نہیں پہنچا جتناسیاسی دہشت گردی نے پہنچایااسی سیاسی دہشت گردی کی وجہ سے ملک دولخت ہوا،چیف جسٹس آف پاکستان کے دورے اور عوامی مسائل حل کرنے اور بہتری کیلئے انتظامیہ تجاویزو ریماکس دینے پرانہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،چیف جسٹس نے مسائل کے حل میں مدد کی اسے منفی نظر سے دیکھنا اچھا نہیں ،اگر عام انتخابات سے قبل سینیٹ الیکشن سانحے پر ایکشن نہ لی گئی اور الیکشن کیلئے موثر انتخابی اصلاحات نہیں کئے گئے تو پھر عام انتخابات بھی نوابوں ،خانزادوں اور خانوادوں کو نوازنے کاایک کھیل ہوگا،موجودہ حکمرانوں نے مسلسل حکمرانی کے باوجود کچھ بھی ڈیلیور نہیں کیاانہوں نے سودی نظام کوتحفظ فراہم کرکے عوام کو سودی نظام کی زنجیروں میں جھکڑا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ تفہیم القران مردان میں جماعت اسلامی ضلع مردان کے اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹرراشد نسیم ،جماعت اسلامی ضلع مردان کے امیر ڈاکر عطا?الرحمان اور دیگر علمائے کرام نے بھی خطاب کیا ،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکی اسٹیبلشمنٹ آنے والے انتخابات میں اپنے منظور نظر افراد کو سپورٹ کرکے انکیلئے اداکاروںاور ہیلی کاپٹروں کی بکنگ کررہی ہے لیکن انشاء اللہ پاکستانی غیرت مند قوم سائیکل اور موٹرسائیکل سے انکا مقابلہ کرکے پوری دنیا میں نشان عبرت بنائینگے،پاکستانی قوم امریکی ایجنٹوں کا مقابلہ کریگی ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف جہاد شروع کی تھی جو انشاء اللہ اب منطقی انجام تک پہنچنے والی ہے،انہوں نے کہا کہ اخلاقی کرپشن ہو،مالی کرپشن ،مسلح اور سیاسی کرپشن ہو ہم خاتمہ کرکے دکھائینگے ،انہوں نے کہا سینیٹ اتخابات میں جو کرپشن ہوئی یہ بہت بڑا سانحہ ہے اور الیکشن کمیشن کو اسکا فوری نوٹس لینا چاہئے تھا کیونکہ یہ وہ سیاسی کرپشن ودہشت گردی ہے جسکی وجہ سے ملک دولخت ہوااگر اب بھی اتنے بڑے سانحے کے بعد آنے والے انتخابات کیلئے اصلاحات نہیں کیجاتیں اور اس سیاسی دہشت گردی کاراستہ نہیں روکا جاتا تو پھر یہ انتخابات نہیں ہونگے بس ایک ایساعمل ہوگا جس کے ذرئعے انہی نوابوں اور خانزادوں کوشکلیں بدل اقتدار کی کرسی تک پہنچائیں،انہوں نے کہا کہ ہم پوچھنا چاہتے ہیں کیا پاکستان ان خانزادوں ،شہزادوں اور نوابوں نے آزاد کیا ،نہیں پاکستان ۰۹ فیصد عام غریب لوگوں نے آزاد کیااور یہ ۰۹فیصد عوام اس ملک میں اسلامی نظام کا قیام چاہتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ کلین اور گرین پاکستان ہمارا خواب ہے اور اسکیلئے سب سے پہلے کلین اور گرین قیادت کی ضرورت ہے اور یہ کلین اور گرین قیادت صرف جماعت اسلامی ملک کو فراہم کرسکتی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم سودی نظام کو تمام برائیوں کی جڑ سمجھتے ہیں ہم انشاء اللہ اس سودی نظام کو ختم کرکے اسلام کا عادلانہ نظام قائم کرینگے جسمیں غریب کو اپنا حق اپنے دہلیز پر ملیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فاٹا تک دائرہ اختیار کا بل اب سینیٹ سے پاس ہوا ہے اب اسکے بعد رکاوٹیں ختم ہوچکیں ہیں قبائلی عوام کے حقوق کی بحالی کا راستہ کھلا ہے یہ خوش آئند ہے۔ اس سے قبائلی عوام کو انصاف ملے گا۔ انہوںنے مطالبہ کیاکہ قبائل کو این ایف سی سے تین فیصدحصہ دیا جائے اور فاٹا میں تعلیمی و معاشی پیکیج کے وعدے پورے کیے جائیں۔

انہوں نے کہاہے کہ پاکستان کو کرپشن فری ملک بنانے کے لیے سیاست کو کرپشن سے پاک کرناہوگا۔ صرف ایک نوازشریف کے نااہل ہونے سے کرپشن کا ناسور ختم نہیںہو گا اس کے لیے پانامہ لیکس کے دیگر 436 کرداروں ، بنکوں سے قرضے لے کر معاف کروانے اور دبئی اور لندن لیکس والوں ، سب کو احتساب کے کٹہرے میں لانا اور عوام کو اعتماد دینا پڑے گا۔ ریاست کو مستحکم کرنا ہے تو بے لاگ احتساب کرنا پڑے گا۔ نیب کے پاس کرپشن کے 150 میگا سکینڈلز ہیں انہیں کیوں نہیں کھولا جارہا۔ پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ سیاستدان ہو یا غیر سیاستدان ، سب کا احتساب کیا جائے۔