2013 میں کراچی ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا مرکز بنا ہوا تھا ،ْ

اب شہر کو نجات مل گئی ،ْوزیر داخلہ احسن اقبال

پیر 23 اپریل 2018 14:10

2013 میں کراچی ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا مرکز بنا ہوا تھا ،ْ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2013 میں کراچی ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا مرکز بنا ہوا تھا تاہم اب شہر کو اس سے نجات مل گئی ،ْ ویژن 2025 کے تحت 7 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور خطے میں اقتصادی راہداری سے پاکستان عالی تجارت کا مرکز بن جائے گا۔ پیر کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ کراچی معاشی سرگرمیوں کا مرکز اور سرمایہ کاری کیلئے بہترین جگہ ہے ،ْ2013 میں کراچی ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کا مرکز بناہوا تھا ،ْشہر کو ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سے نجات مل گئی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہورہی ہے، وژن 2025 کے تحت 7 اہم شعبوں پرتوجہ مرکوزہے ،ْمعاہدے کے تحت پاکستان میں 29 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ،ْخطے میں اقتصادی راہداری سے پاکستان عالمی تجارت کا مرکز بن جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہاکہ نوازشریف اور چین کے صدرنے دونوں ملکوں کے نئے سفر کا آغاز کیا، چینی صدرکے دورہ پاکستان سے سی پیک کوحقیقت کا روپ ملا۔

احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کا دور اس ملک کی ترقی اور کامیابی کا دور ہے اور سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو منصوبہ اس ملک کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے ون بیلٹ اینڈ ون روڈ میںصوبے کو بڑا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی مدد سے پاکستان ترقی کا مرکز بن جائے گا اور 2050 تک ایشیا عالمی معیشت کی شرح نمو میں 52 فیصد حصے کا شراکت دار ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں تیزی سے تبدیلیاں ہورہی ہیں اور نت نئی ایجادات کے باعث دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور یہ ایجادات کی صدی ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ویژن 2025 کے تحت 7 اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور خطے میں اقتصادی راہداری سے پاکستان عالی تجارت کا مرکز بن جائے گا۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ ماضی میں 58ٹوبی کے ذریعے ترقی کا موقع ضائع کیا گیا، چینی صدرکے دورہ پاکستان سے سی پیک کو حقیقت کا روپ ملا۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ 2013 میں کراچی ٹارگٹ کلنگ اور بھتا خوری کا مرکز بنا ہوا تھا، جسے ان جرائم سے اب نجات مل گئی ہے، شہر قائد معاشی سرگرمیوں کا مرکز اور سرمایہ کاری کیلئے بہترین جگہ ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے ، چین سے معاہدے کے تحت پاکستان میں 29 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی۔چینی سفیر یا ئوجنگ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 40 برسوں سے چین اپنی معیشت کی ترقی اور اسے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور ہم نے لوگوں کے فائدے کے سوشلزم اور معیشت کو ایک ساتھ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو دیگر ریاستوں کے لیے ایک مثال بنانا چاہتا ہے اور ہم سی پیک کو ایک اہم منصوبے کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور مجھے فخر ہے کہ پانچ سال کے عمل درآمد کے بعد سی پیک پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کررہا ہے۔چینی سفیر یائو جنگ کا کہنا تھا کہ ہم سی پیک سے صرف ایک اقتصادی ترقی نہیں بلکہ معاشرے کی ترقی چاہتے ہیں۔