پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بندش کیخلاف پیرنٹس سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کااحتجاج

سکولوں کی بندش کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے،عدالتی فیصلوں پر من وعن عمل کیاجائے،مظاہرین

پیر 23 اپریل 2018 14:14

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) خیبرپختونخوابھرمیں پرائیویٹ تعلیمی ادارے پیر کو بندرہے جسکے باعث طلبہ اور والدین کو شدید تشویش کا سامنارہا۔ نجی شعبے نے کل منگل کوبھی ادارے بندکرنے کااعلان کررکھاہے تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف گزشتہ روز خیبر پختونخوا پیرنٹس سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اورمظاہرین نے سکولوں کی بندش کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی قراردیتے ہوئے شدیدنعرہ بازی کی اس موقع پر والدین نے نجی تعلیمی اداروں کے خلاف بینرز اٹھا رکھے ہیں ،نجی اداروں کے خلاف پشاورہائیکورٹ میں رٹ دائر کرنیوالے عباس سنگین ایڈووکیٹ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پرائیویٹ سکولز کی دو روزہ ہڑتال مکمل طور پر غیر قانونی ہے ،عدالت کو درخواست دی جائے گی کہ دو روزہ ہڑتال کی فیس والدین کو واپس کی جائے پہلی مرتبہ ہڑتال کسی اور نے نہیں بلکہ سکول مالکان نے کی ہے ،سکول مالکان والدین سے پیسے بٹورنے کی بجائے انکے تعلیم پر توجہ دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پشاورہائی کورٹ میں (آج ) منگل نجی سکولوں کے متعلق چھ درخواستوں کی سماعت ہوگی دوسری جانب طلبہ کے والدین نے ایف بی آر اور نیب سے پرائیویٹ سکولوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیاہے اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنانے پرزوردیا۔دریں اثناء مختلف فیسوں کی وصولی کے بارے میں پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کی توہین کرکے حکم کی عدولی کے مرتکب ہونے پر نجی تعلیمی اداروں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوگی عدالت نے تمام فریقین کوعدالت طلب کیاہے۔