صحافتی ادارے میں سرکاری ملازم کی موجودگی پراس کے خلاف کارروائی کافیصلہ

پیر 23 اپریل 2018 14:20

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) خیبرپختونخواکے سیکرٹری اطلاعات قیصرعالم کی زیر صدرات صوبے میں قائم تمام پریس کالبوں اور یونین آف جرنلسٹس میں سرکاری اہلکاروں کی موجودگی،نشاندہی ،کارروائی اور روک تھام کے حوالے سے ایک اجلاس ہوا، جس میں صدر پشاور پریس کلب عالمگیر خان،بیوروچیف ایکسپریس نیوز جمشید باغوان،بیوروچیف نیوز ون ٹی وی پشاور اور ڈی جی انفارمیشن کے پی کے امداداللہ نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں سرکاری ملازمین جو صحافت سے وابستہ ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیااور اس کے روک تھام کے لیے بھی اہم اقدامات کئے جائیںگے۔اجلاس میں تمام پریس کلبوں کو باقاعدہ آگاہ کرکے رجسٹر اور ممبران کی فہرست منگوائی جائیگی جن پریس کلب میں سرکاری ملازمین جو کہ ممبر ہوںکی نشاندہی نہ کرنے پر ان کیلئے گورنمنٹ فنڈز تاحیات بند کیا جائے گااور انکی پریس کلب کی رکنیت بھی ختم تصور کی جائیگی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ بھی کیا گیا کہ سرکاری ملازم آئین اور قانون کی روشنی میں اخبار، ٹی وی چینلز،ویب ٹی وی سمیت کسی بھی ایسے ادراے میں رپورٹرکی حیثیت سے نمائندگی نہیں کر سکتا۔نشاندہی پر محکمانہ کارروائی کی جائیگی اور اخبار اور ایسے ٹی وی چینلز پر بھی سرکاری اشتہاررات بند کی جائیںگے جہاں سرکاری ملازم کام کرتاہوں جبکہ اخبار کی ڈیکریشن کی منسوحی پر بھی غور کیا جائیگا، اس سلسلے میں پہلے مرحلے پر تمام پریس کلبوں ،ٹی وی چینلز،میڈیا کے دیگر ادراوں اور اخبارات کو ایک مراسلہ ارسال کیا جائے گا جس میں تمام ممبران اور رپورٹرز کی فہرست منوائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :