چڑیا گھر کے پرندوں کی افزائش نسل کیلئے خاص قسم کے گھونسلے بنانے ،نایاب پرندوں کی نقل وحرکت کو مانیٹر کرنے کیلئے مائیکرو چپ لگانے کا فیصلہ

قیمتی اور نایاب نسل کے پرندے جن میں طوطے، فیزنٹ ،مور اور چکور شامل ہیں، انہیں مخصوص قسم کی مائیکروچپس لگائی جائیں گی ‘ انتظامیہ

پیر 23 اپریل 2018 15:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) چڑیا گھر کے شرمیلے پرندوں کی افزائش نسل کے لیے خاص قسم کے گھونسلے بنانے اور نایاب پرندوں کی نقل وحرکت کو مانیٹر کرنے کے لیے مائیکرو چپ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے چڑیا گھر کی انتظامیہ نے نایاب نسل کے پرندوں کی افزائش نسل کے لیے خاص قسم کے گھونسلے بنانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں شرمیلے پرندوں کی بریڈنگ ہوسکے گی، لاہور چڑیا کے میکا اور گرے پیرٹ سمیت طوطوں کی مختلف اقسام ایسی ہیں جن کی کھلے ماحول یا پھر ایسی جگہ جہاں انسانوں کا رش رہتا ہے وہاں بریڈنگ صحیح طریقے سے نہیں ہوپاتی، ان پرندوں کے پنجروں اور ایوری میں بلندی پر خاص قسم کے گھونسلے رکھے جائیں گے جہاں یہ شرمیلے پرندے افزائش نسل کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے بتایا کہ قیمتی اور نایاب نسل کے پرندے جن میں طوطے، فیزنٹ ،مور اور چکور شامل ہیں، انہیں مخصوص قسم کی مائیکروچپس لگائی جائیں گی تاکہ ان پرندوں کی عادات اورمعمولات پر نظر رکھی جاسکے اور پھر اس ریکارڈ کی روشنی میں ان پرندوں کی افزائش اور صحت کے حوالے سے موثر اقدامات اٹھائے جاسکیں، مائیکروچپیں لگانے کا کام آئندہ ماہ شروع ہونے کا امکان ہے، اس منصوبے میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کی معاونت بھی لی جائے گی جبکہ پرندوں کی ایوری کی تعمیرنواورگھونسلوں کے لیے مقامی سکول فنڈنگ کریں گے۔

لاہور چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ کچھ پرندوں میں قدرتی طورپر شرمیلا پن پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بریڈنگ نہیں کرپاتے، ایسے پرندوں کو اگر گھروں میں بھی پالاجائے تو ان کے پنجرے ایسے حصے میں بنائے جاتے ہیں جہاں لوگوں کا آنا جانا کم رہے، شور اور افراد کی آمدورفت کی وجہ سے یہ پرندے انڈوں سے بچے نہیں نکال پاتے، اورانڈے ضائع ہوجاتے ہیں۔ چڑیا گھر میں پرندوں کو مائیکروچپس لگا کر ان کے بارے اسٹڈی کرنے کا پاکستان میں کسی بھی سرکاری چڑیا گھرمیں یہ پہلا منصوبہ ہوگا۔