ایئر انڈیا ماہانہ 2 ارب بھارتی روپے سے زیادہ مالی خسارے کے باعث فاضل پرزے خریدنے سے قاصر،

مرمت سازی نہ ہونے سے طیارے ناکارہ ہورہے ہیں طیاروں میں اضافے کا منصوبہ 2011 ء میں سامنے لایا گیا ، فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث عمل درآمد نہیں ہوسکا متعدد طیارے استعمال کے قابل نہیں، فضائی بیڑے میں توسیع سابق سودوں بارے سی بی آئی کی تفتیش کے باعث نامکمل، مالیاتی وسائل میں اضافے کی کوششیں جاری ہیں بھارت کی وزارت شہری ہوابازی کا پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کو پیش کی گئی حالیہ رپورٹ میں اعتراف

پیر 23 اپریل 2018 15:04

ایئر انڈیا ماہانہ 2 ارب بھارتی روپے سے زیادہ مالی خسارے کے باعث فاضل ..
نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) بھارت نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائن ’’ ایئر انڈیا‘‘ کو ہونے والے 200 سے 250 کروڑ بھارتی روپے مالی خسارے کے باعث فنڈ کی عدم دستیابی سے ادارہ فاضل پرزے خریدنے کے قابل نہیں جس کی وجہ سے مرمت سازی نہ ہونے سے طیارے ناکارہ ہورہے ہیں۔اس بات کا اعتراف بھارت کی وزارت شہری ہوابازی نے اپنی پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کو پیش کی گئی حالیہ رپورٹ میں کیا۔

وزارت کا کہنا تھا کہ ایئرلائن کے طیاروں میں اضافے کا منصوبہ 2011 ء میں سامنے لایا گیا تاہم اس کے باوجود رقم کی عدم دستیابی کے باعث اس پر موئثر انداز میں عمل درآمد نہیں ہوسکا جس کے نتیجے میں اس وقت متعدد طیارے استعمال کے قابل نہیں جبکہ فضائی بیڑے میں توسیع کا سلسلہ سابق سودوں بارے سی بی آئی کے تفتیشی عمل کے باعث مکمل نہیں کیا جاسکا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایئرلائن کو ہرماہ 200 کروڑ سے 250 کروڑ بھارتی روپے خسارے کا سامنا ہے جس کے باعث طیاروں کی مرمت اور فاضل پرزوں کی خریداری ممکن نہیں تاہم اس مقصد کے حصول کے لیے مالیاتی وسائل میں اضافے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ طیاروں کو استعمال کے قابل بنایا جاسکے۔رپورٹ کے مطابق غیر ملکی کمپنیوں کے 2015 ء کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 300 ملین ڈالر کی ضرورت ہے اس کے علاوہ طیاروں کی مرمت و تزئین کے لیے مزید 2500 کروڑ (بھارتی) روپے کی ضرورت ہے جو کہ ایئرلائن کے آپریشنل اخراجات کے 12 فیصد کے برابر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جانب سے ایئرلائن کے امور کا جائزہ لینا حکومت کے اس منصوبے کے تناظر میں اہم عمل ہے جس میں 76 فیصد سرکاری حصص کو واپس لینے کا کہا گیا ہے۔پبلک اکائونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ پہلے طیاروں کے انجن مرمت کے لیے بیرون ملک بھجوائے جاتے تھے تاہم اب یہ عمل اندرون ملک ہی کیا جارہا ہے، ایئرلائن کی فاضل پرزے فراہم کرنے والی کمپنیوں سے قرضوں کی معافی کے لیے بھی بات چیت جاری ہے تاکہ فاضل پرزوں کی باقائدہ سپلائی کو ممکن بنا کر تسلسل کے ساتھ فضائی پروازوں کا سلسلہ جاری رکھا جاسکے۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت ایئر لائن کا کل قرضہ 48876 کروڑ بھارتی روپے ہے جس میں سے 25388 کروڑ بھارتی روپے حکومتی ضمانت جبکہ 23488 کروڑ بھارتی روپے بغیر حکومتی ضمانت کے ہیں،ایئرلائن کے آپریشنل منافع میں کچھ بہتری کے باوجود اس کے پاس فنڈزخطرناک حد تک کم ہیں۔

متعلقہ عنوان :