ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر رئیس مما کے سنسنی خیز انکشافات

10 میں ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج بنایا گیا ،ملزم کا دوران تفتیش 59 افرادکو قتل کرنے کا اعتراف

پیر 23 اپریل 2018 17:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں گرفتار ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر رئیس مما نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ ملزم نے دوران تفتیش 59 افرادکو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم رئیس مما کو2010 میں ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا انچارج بنایا گیا تھا، ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں مزید دس ٹارگٹ کلرز شامل تھے۔

ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ سے متعلق تمام احکامات لندن قیادت کی جانب سے دیے جاتے تھے۔ بارہ مئی کو بلوچ کالونی کے قریب فائرنگ کر کے آٹھ افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا جبکہ ایم کیو ایم حقیقی کے رہنما آفاق احمد سے جیل میں ملنے والوں پر فائرنگ کر کے پانچ رہنمائوں کو بھی قتل کیا ہے۔

(جاری ہے)

تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم رئیس مما نے جئے سندھ کے کارکنان پر فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل کیا ہے، دو ہزار بارہ میں ایس پی شاہ محمد اور ڈاکٹر دلشاد کو قتل کرنے سمیت دو ہزار تیرہ میں حماد صدیقی اور ندیم نصرت کے حکم پر کے ڈی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالجبار منگی کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

ملزم رئیس مما نے دوران تفتیش کورنگی میں کوچ پر فائرنگ کر کے چارپولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد کو ہلاک کرنے اور عام انتخابات دو ہزار تیرہ کے دوران ایم کیو ایم حقیقی کے چار کارکنان کو ہلاک کرنے اعتراف کیا ہے۔ملزم نے دو ہزار بارہ میں ٹیکسی پر فائرنگ کر کے حقیقی کے چار کارکنان کو قتل کیا جبکہ دو ہزار چودہ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ عامر ضیا کے قتل میں بھی ملوث رہا ہے۔ملزم رئیس مما نے دوران تفتیش اغوا برائے تاوان، لینڈ گریبنگ، چائنہ کٹنگ، بھتہ خوری سمیت سینگین وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔