راشد شاہ کی جانب سے بلاول اور آصف زرداری کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال پر پیپلزپارٹی کی احتجاجی ریلی

پیر 23 اپریل 2018 17:41

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) مسلم لیگ فنکشنل کے رکن سندھ اسمبلی راشد شاہ کی جانب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے خلاف پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب علی وسان کی سربراہی ریلی نکالی گئی، ریلی میںہزاروں جیالوں نے شرکت کی،جیالوں نے ہاتھوں میں پیپلزپارٹی کے جھنڈے، بلاول بھٹوزرداری، آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی تصاویریں اٹھارکھی تھیں۔

بعد ازاں چھتری چوک خیرپور پرجلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نواب علی وسان نے کہا کہ راشد شاہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کے خلاف نازیبانا استعمال کرکے سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ راشد شاہ قبضہ مافیا کے سرغنہ ہیں اور فنکشنل مسلم لیگ کرپشن کی سرپرست ہے، راشد شاہ اپنی اوقات میں رہ کر بات کریں تمہارے بڑوں نے عزت کرنا نہیں سکھائی مگر ہمارے بڑوں نے عزت کرنا سکھائی ہے جواب دینا ہم بھی جانتے ہیں، فنکشنل مسلم لیگ والوں نے نارا میں غریب عوام کی ہزاروں ایکڑوں زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور او ایم وی کمپنی سے بھتہ وصول کرتے ہیں کالا باغ ڈیم کی حمایت میں ریلیاں نکالنے والے آج سندھ سے وفاداری کا راگ الاپ رہے ہیں مگر سندھ کی عوام ان کے اصل چہروں کو پہچان چکی ہے الیکشن میں ان سیاسی مینڈکوں کو معلوم ہو جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہے اب قلندر کی دھمال لگ چکی ہے، انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے ٹھگوں اور لٹیروں کا ٹولا ہے چار سال گذر جانے کے باوجود آج انہیں سندھ کے عوام کی یاد آئی ہے ، پیر سائیں پاگارہ مرحوم نے راشد شاہ کے غلط کرتوتوں کے باعث اسے بے دخل کردیا تھا راشد شاہ کو کیا معلوم کے غریبی کیا ہوتی ہے یہ لوگ گاڑیوں اور جہازوں پر سفر کرتے ہیں انہیں عوام کے مفادات کی کوئی پرواہ نہیں ، اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں مگر ہمارے قائدیں نے ہمیں ہمیشہ صبر کا درس دیا ہے سندھ کی عوام پیپلز پارٹی کے پرچم تلے متحد ہیں اور پاکستان کی جڑیں عوام میں مضبوط ہیں اور ان جڑوں کو کوئی بھی ہلا نہیں سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فنکشنل مسلم لیگ محلوں کی سیاست چھوڑ کر عملی جدوجہد کرے جلسہ عام سے امجد لاشاری، غلام رسول سومرو، بشیر آرائیں ، چوہدری یعقوب کھوکھر، حاتم علی گوپانگ، امیر اجن، علی ڈنو شیخ، امام ڈنو وسان، خدا بخش منگی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔