گندھاراہندکو بورڈ پشاورکے زیر اہتمام 23 اپریل 1930 کے شہداء کی یاد میں دعائیہ تقریب

پیر 23 اپریل 2018 18:14

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2018ء) گندھاراہندکو بورڈ پشاورکے زیر اہتمام 23 اپریل 1930ء کے شہداء کی یاد میں قصہ خوانی بازار میں ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تقریب میں گندھارا ہندکو بورڈ کے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر عدنان گل،جائنٹ سیکرٹری احمد ندیم اعوان، پروگرامز کوآرڈینٹر فرید اللہ قریشی کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت میڈیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

شرکاء نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی جبکہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ریلی بھی نکالی گئی۔اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے گندھارا ہندکو بورڈ کے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر عدنان گل نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے 23 اپریل 1930 کو فرنگیوں کے ظلم و بربریت اور انگریز سامراج کے خلاف پرُامن جلوس نکالا جس پر فرنگیوں نے گولی چلائی جس میں ہمارے آبائو اجداد، خواتین اور بچوں نے سینکڑوں کی تعداد میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے مگر انگریز سامراج کے سامنے سر نہیں جھکایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 23 اپریل 1930 کا واقعہ ایک تاریخی واقعہ ہے اس کی اہمیت کو سمجھا جائے اوراس واقعے کو نصاب کی کتب میں شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے توسط سے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس دن کو سرکاری سطح پر منایا جائے اور اس واقعے پر تحقیق کی جانی چاہئیے تا کہ ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی داستان محدود نہ رہے بلکہ تاریخ کا حصہ بنے۔

ہمیں نئی نسل کو اپنے بزرگوں کی قربانیوں کے بارے میں آگاہی دینی ہو گی ۔انہوں نے تاج برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ جس طرح جلیاں والا باغ کے واقعے پر معافی مانگی گئی اسی طرح کی معافی اس واقعے پر بھی مانگی جائے، گورنر خیبر پختونخوا اور پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے مطالبہ کیاگیاکہ اس موضوع پر پی ایچ ڈی لیول پر تحقیق کرانے کے احکامات جاری کئے جائیں ،شہداء کی یاد گار پر تاریخی کتبے دوبارہ لگائے جائیں اور یادگار کی تزئین و آرائش کی جائے۔

یاد رہے کہ گندھاراہندکو بورڈ گزشتہ 25 سال سی23اپریل 1930 کے شہداء کی یاد میں تقریب کا اہتمام کر رہا ہے اس کے علاووہ گندھارا ہندکو بورڈنے اس حوالے سے قمر عباس مرحوم کی کتاب’’عظیم پشاوری سپوت ‘‘ اور گندھارا ہندکو بورڈ کے جنرل سیکرٹری محمد ضیاء الدین کی تحقیقی کتب بھی شائع کی ہیں۔