سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندرازخود نوٹس کیس کی سماعت

سیمنٹ فیکٹریوں کوزیرزمین پانی کے استعمال کی اجازت دینے والی ماحولیاتی ایجنسی کے افسروں اور دو ہزار چار سے اب تک رہنے والے تمام سابقہ چیئرمین طلب کٹاس راج مندرسیمنٹ فیکٹریوں کی وجہ سے خشک ہوگیا،ماحولیاتی ایجنسی کے جن افسروں نے اجازت دی انہیں نہیں چھوڑوں گا،چیف جسٹس کے ریمارکس

پیر 23 اپریل 2018 18:35

سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندرازخود نوٹس کیس کی سماعت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2018ء) سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندرازخود نوٹس کیس میں سیمنٹ فیکٹریوں کوزیرزمین پانی کے استعمال کی اجازت دینے والی ماحولیاتی ایجنسی کے افسروں اور دو ہزار چار سے اب تک رہنے والے تمام سابقہ چیئرمینوں کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ہے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کٹاس راج مندرسیمنٹ فیکٹریوں کی وجہ سے خشک ہوگیا،ماحولیاتی ایجنسی کے جن افسروں نے اجازت دی انہیں نہیں چھوڑوں گا۔

(جاری ہے)

پیر کے روز سپریم کورٹ میں کٹاس راج مندرازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ رات مجھے ایک پیغام آیا کہ سیمنٹ فیکٹری میری ریٹائرمنٹ کاانتظار کررہی ہے،آگے ملک میں سی پیک آرہا ہے،اس ملک کو اب کچھ دینا ہے، سی پیک نہ ہوتا تو ایک لمحے میں فیکٹری بندکر دیتے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ فیکٹری عرصے سے زیر زمین پانی استعمال کررہی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ماحولیاتی ایجنسی کو زیرزمین پانی استعمال کرنے کی اجازت کااختیارنہیں، جن افسروں نے اجازت دی انہیں نہیں چھوڑوں گا، سیمنٹ فیکٹری کے سی ای او نے کہا کہ اداروں سے اجازت لے کرپانی استعمال کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ جنہوں نے پانی کے استعمال کی اجازت دی انہیں لے آئیں،کیوں نہ معاملہ نیب کوبھیج دیں،اربوں کاپانی استعمال کیاگیا، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بنیادی حقوق کاسوال ہے،سیمنٹ فیکٹری سے آخری 3سال پانی کے استعمال کی قیمت وصول کریں گے،فیکٹریوں سے جو پیسہ ملے گا وہ علاقے کی بہبود پر خرچ ہوگا، ،ہم وہ پیسہ حکومت کو انتخابی مہم پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، عدالت نے نئی سیمنٹ فیکٹری لگانے پر پابندی برقرار رکھتیہوئے دریائے جہلم سے لیے گئے پانی کی ڈرون فوٹیج ،سیمنٹ فیکٹری سے زیرزمین پانی کے استعمال کااجازت نامہ اوراجازت دینے والے افسروں اور دو ہزار چار سے اب تک کے سابق چیئرمینوں کو طلب کر تے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کردی۔