21ساتھی ملازمین کی معطلی:ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن پنجاب کے ملازمین نے ہڑتال کردی

ڈی جی پی آر میں کام مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گیا، روڈ پر احتجاج سے سڑک بلاک ،پتھرائو سے متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑنے کا الزام بھی عائد

پیر 23 اپریل 2018 18:38

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2018ء) ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن پنجاب کے ملازمین نے اپنے دیگر اکیس ساتھی ملازمین کی معطلی کیخلاف ہڑتال کر دی جس سے ڈی جی پی آر میں کام مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گیا جبکہ دوسری طرف ڈی جی پی آر کے معطل ملازمین نے اپنے دیگر ملازمین کے ہمراہ ڈی جی پی آر کے باہر ایبٹ روڈ پر احتجاج کرتے ہوئے سڑک بلاک کر دی ڈی جی پی آر حکام نے احتجاجی ملازمین پر پتھرائو کرنے اور گاڑیوں کے شیشے توڑے جانے کا الزام بھی عائد کیا ہے ڈی جی پی آر کے باہر صورتحال اس وقت خراب ہوگئی جب معطل ہونے والے ملازمین نے ڈی جی پی آر میں داخلے کی کوشش کی تو وہاں پر پہلے سے موجود عملہ اور سیکورٹی اہلکاروں نے ان ملازمین کو ڈی جی پی آر میں داخلے سے روک دیا جس کی اطلاع ملتے ہی دفاتر میںموجود دیگر ملازمین اپنے احتجاجی ملازمین کی حمایت میں باہر نکل آئے اور انہوں نے سرکاری امور کابائیکاٹ کرتے ہوئے ہڑتال کر دی اس موقع پر احتجاجی ملازمین نے ڈی جی پی آر حکام کیخلاف شدید نعر ے بازی کی یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن پنجاب کے افسران اور ڈی جی پی آر ایپکا یونٹ کے عہدیداران کے درمیان اختلافات اور تصادم کی وجہ ڈی جی پی آر میں قائم بابا غائب علی شاہ کا مزار ہے جہاں ہر ماہ اکھٹے ہونے والا کیش نذرانہ کے استعمال کے اختیارات دونوں فریقین کے درمیان وجہ تنازعہ ہیں چونکہ مذکورہ مزار محکمہ اوقاف پنجاب کی بجائے ڈی جی پی آر کے زیر کنٹرول ہے اس لئے نذرانے کی شکل میں اس مزار پر چالیس سے پچاس ہزار روپے ماہانہ وصول ہونے والی آمدن کے استعمال کا معاملہ یونین اور ڈی جی پی آر حکام کے درمیان اختلافات کا باعث بنا ہوا ہے قبل ازیں نذرانے کی شکل میں وصول ہونے والی رقم کو استعمال کرنے کا اختیار یونین کے پاس تھا جسے چھین کر ڈی جی پی آر حکام نے اپنے پاس رکھ لیا ہے جبکہ دوسری طر ف ڈی جی پی آر افسران کا کہنا ہے کہ انہیں ماتحت احتجاجی ملازمین سے خطرہ ہے لہٰذا انہیں تحفظ فراہم کیا جائے ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ معطل ہونے والے ملازمین کو غیر قانونی تالہ بندی ہڑتال اور احتجاج کے باعث معطل کیا گیا ہے جن کیخلاف مزید انکوائری کے بعد مزید کارروائی کی جائیگی جبکہ احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر عابد نور بھٹی کو ملازمت سے معطل کر ان کیخلاف باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :