چارہزار سے زائد فوڈ پوائنٹس،8 ہزار کنال سبزیوں کی چیکنگ،30سیل، 100کو جرمانے،546 کنال سبزیاں تلف

لاہور اور اس کے مضافات میں 3 ہزار کنال سبزیوں کی چیکنگ, 189 کنال ناقص سبزیاں تلف ملتان میںمضرصحت اجزاء کے استعمال پرآئس لولیز فیکٹری،ناقص اجزاء ،نیلے ڈرمزکے استعمال پر8بیکرز پروڈکشن یو نٹس،3 فوڈ پوائنٹس سربمہر راولپنڈی میںگندی مشینری ،مضرصحت اجزاء کے استعمال پرسودا واٹر ،ملاوٹی دودھ کی فروخت پر مِلک شاپ سربمہر گوجرانوالہ میں ناقص آئل کے استعمال پر نمکو پروڈکشن یونٹ،کیمیکلز،کھلے رنگوںکے استعمال پر6سویٹس پروڈکشن یونٹس 4, فوڈ پوائنٹس سیل سرگودھا میںمضرِ صحت کیمیکلزکے استعمال پرمعروف اچار فیکڑی اورفوڈسیفٹی کٹ استعمال نہ کرنے پر ہوٹل سربمہر

پیر 23 اپریل 2018 19:30

چارہزار سے زائد فوڈ پوائنٹس،8 ہزار کنال سبزیوں کی چیکنگ،30سیل، 100کو ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے تمام آپریشنز ٹیموں کورمضان سے قبل پنجاب بھر میں سیوریج کے پانی سے اگنے والی سبزیا ں ہل چلا کر تلف کرنے کی مہم میں تیزی کی ہدایات جاری کر دیں۔قوانین کی خلاف ورزی پر زمین دار اور مضارعے دونوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ رمضان سے قبل سیوریج کے پانی سے اگنے والی سبزیا ں ہل چلا کر تلف کرنے کے پیش نظر آپریشن ٹیموں کو ہدایات کی گئیں ہیں ۔ اس سلسلے میں صوبہ بھر میں 8 ہزار کنال سبزیوں کی چیکنگ کی گئی ہے ۔ سیوریج کے پانی سے اگائی جانے والی 546 کنال ایریا میں سبزیاں ہل چلا کر تلف کر دی گئیں ہیں ۔

(جاری ہے)

لاہور اور اس کے مضافات میں 3 ہزار کنال سبزیوں کی چیکنگ کی گئی اور 189 کنال ناقص سبزیاں تلف کر دی گئیں۔ راولپنڈی ڈویژن بھر میں سیوریج کے زہریلے پانی سے اگائی گئی 146 کنال سبزیاں تلف کی گئیں۔ اسی طرح وہاڑی میں64 کنال، لودھراں میں 24 ، ملتان میں 39، راجن پور میں 23 کنال زہریلی سبزیاں ہل چلا کر تلف کر دی گئیں۔مظفر گڑھ میں 20کنال، ڈی جی خان میں 31 کنال سبزیاں تلف کی گئیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ زہریلے پانی سے ہری مرچ ،لوکی ،ٹماٹر، پالک، گوبھی، کدو اور پیاز اگائے جا رہے تھے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ایکشن کے بعد زیادہ تر علاقوں میں ٹیوب ویل کے پانی سے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے مزید واضح کیا کہ زہریلے پانی سے اگائی جانے والی سبزیوں سے ہیپاٹئٹس اور کینسر جیسی موذی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔

قوانین کی خلاف ورزی پر زمین دار اور مضارعے دونوں کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ دیگر شہروں میں کاروائی کرتے ہوئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فوڈ سیفٹی ٹیمز نے جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میںکاروائیاں کرتیحفظانِ صحت کے اُصولوں کی خلاف ورزی پر12فوڈ پوائنٹس کو سربمہر کردیا۔متعدد فوڈ پوائنٹس کو غیر معیاری خوراک کی فراہمی پر349,200کے جرمانے عائد کیے اوربربر آمد شدہ 18,500لٹر ملاوٹی دودھ،170 کلوحشرات زدہ مٹھائی، 500ساشے گٹکا،105لٹر شوگر سیرپ،30لٹرخراب آئل، 200گندے انڈے تلف کیے گئے۔

ر اولپنڈی فوڈ سیفٹی ٹیموںنے کاروائیاں کرتے ہوئیگندی مشینری،مضرِصحت اجزاء کے استعمال،پروڈکشن ایریا میں غلاظت اورملازمین کے میڈیکلز کی عدم دستیابی پر معروف سودا واٹر پروڈکشن یونٹ اورچوہدری مِلک شاپ پروڈکشن یو نٹ کو کیمیکل ڈرمزکے استعمال،ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت،پروڈکشن ایریا کے برتنوں میں حشرات اور چوہوں کے فضلہ جات کی مو جودگی پر سر بمہر کر دیا۔

جبکہ صفائی کے ناقص انتظامات، غیر معیاری خوراک مہیا کرنے متعدد فوڈ پوائنٹس کو 76,000کے جرمانے عائد کیے۔ جبکہ ناقص غذاموقع پرتلف کرتے ہوئے متعدد کو وارننگ نوٹسز جاری کیے ۔گوجرانوالہ میں پنجاب فو ڈاتھارٹی کی فوڈ سیفٹی ٹیمزنے ڈویژن بھر میں کاروائیاں کرتے ہوئے غیر معیاری خوراک مہیا کرنے پر معروف 11فوڈ پوائنٹس کو سیل کر دیا گیا۔ جبکہ حفظانِ صحت کے اصولوں کے خلاف ورزی پر1لاکھ 81ہزار کے جرمانے عائد کئے اور بھاری مقدار میں ناقص غذاتلف کرتے ہوئے متعدد کو وارننگ نوٹسز جاری کیے گئے۔

۔ضلع سرگودھامیں کارروائیاں کر تے ہو ئے ناقص اچار تیارکرنے والی معروف اچار فیکڑی اور ہوٹل کو فوڈ سییفٹی کٹ استعمال نہ کرنے پر سربمہرکر دیا.متعدد فوڈ پوائنٹس کو حفظانِ صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر 60,000کے جرمانے عائد کیے گئے