قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں وزارت کی جانب سے ترقیاتی کا موں کے بجٹ کا ڈیڑھ ارب سرینڈر کر نے کا انکشاف ، کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا

وزارت کے جن ذیلی اداروںنے بجٹ سرینڈر کیا ہے اس کی انکوائری کی جائے جب پیسہ استعمال کر نے کی سکت ہی نہیں تو پیسہ مانگتے کیوں ہیں ، چیئرمین کمیٹی کمیٹی نے پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹر ول اتھارٹی کے ترمیمی بل 2017 کو مسترد کر دیا ، پی سی آر ڈبلیو آر کے ملازمین کو ریگولر کر نے کی ہدایت

پیر 23 اپریل 2018 19:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2018ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی میں وزارت سائنس وٹیکنالوجی کی جانب سے مالی سال 2017-18 کے ترقیاتی کا موں کے لئے مختص بجٹ میں سے ڈیڑھ ارب روپے سرینڈر کر نے کا انکشاف کیا گیا ہے ،جس پر کمیٹی نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت کے جن ذیلی اداروں نے بجٹ سرینڈر کیا ہے اس کی انکوائری کی جائے جب پیسہ استعمال کر نے کی سکت ہی نہیں تو پیسہ مانگتے کیوں ہیں،کمیٹی نے پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹر ول اتھارٹی کے ترمیمی بل 2017 کو مسترد کر دیا جبکہ پی سی آر ڈبلیو آر کے ملازمین کو ریگولر کر نے کی بھی ہدایت کر دی۔

پیر کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین طارق بشیر چیمہ کی صدارت میں ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹر ول اتھارٹی کے ترمیمی بل 2017پر غور کیا گیا ، سیکرٹری وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے کہا کہ اس بل کی کچھ چیزیں ہمارے ایکٹ میں کو رہیں ، ہمارے پاس انسپیکشن بھی ہے ۔ وزارت سائنس وٹیکنالوجی حکام نے کمیٹی کو بتا یا کہ اس بل میں کہا گیا ہے کہ کئے گئے ٹیسٹ کے نتائج اخبارات میں شائع کئے جائیں ، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آخر ایسی کونسی چیز ہے جس کو راز میں رکھنا چاہتے ہیں ، کیا خریدنے والے کو اختیار نہیں کہ وہ پوچھ سکے کہ کیا چیز اچھی ہے ، 18ویں ترمیم کے بعد مجھیوزارت کا کوئی اختیار ہی نہیں نظرآرہا ، لیکن آپ نے وفاقی دارلحکومت کو ماڈل بنایا ہو تا تو صوبائی حکومتوں کو بھی کہہ سکتے تھے ، رکن کمیٹی علی محمد خا ن نے کہا کہ کوئی ترمیم مرکزی حکومت کے ہاتھ نہیں باندھ سکتی، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر اسلام آباد کی مارکیٹوں میں دو نمبر چیزیں بک رہی ہیں تو پھر ہم وقت ضائع کر رہے ہیں ، وزارت سائنس وٹیکنالوجی حکام نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 6مہینے میں سوا پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے ، ہم نے اس بل میں جو ترامیم پیش کیں ہیں ان کے مطابق جرمانہ 50ہزار سے بڑھا کر 5لاکھ اور قید کی سزا تین سال کی گئی ہے ، رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ ہمیشہ حکومت کی طرف سے کہا جاتا ہے ہم بھی ایسا بل لار ہے ہیں پھر اس عمل کو بہت لمبا کر دیا جاتا ہے ، رکن کمیٹی علی محمد خان نے کہا کہ جو جوس بازار میں مل رہا ہے وہ پھلوں کاجوس نہیں بلکہ مصنوعی ذائقہ ہو تا ہے ، جبکہ آئس کریم میں سرے سے دودھ ہی نہیں ہوتا ، رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ آج کل برائلر مرغی کا بھی اشتہار چل رہا ہے، کمیٹی نے پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹر ول اتھارٹی کے ترمیمی بل 2017 کو مسترد کر دیا، وزارت سائنس وٹیکنالوجی حکام نے کمیٹی کو بتا یا کہ کمیٹی نے مالی سال 2018-19 کے ترقیاتی کاموں کے لئے 4بلین کی منظوری دی تھی ، لیکن صرف 2.4بلین منظور کیا گیا ہے ، چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس دفعہ کتنا بجٹ سرینڈر کیا ہے جس پر وزارت سائنس وٹیکنالوجی حکام نے بتایا کہ اس دفعہ 1.5بلین سرینڈر کیا ہے ، چیئرمین کمیٹی نے 1.5بلین کا بجٹ سرینڈر کرنے کے معاملے کی تحقیقات کرانے کی ہدایت کر تے ہوئے کہا کہ وزارت کے جس جس ڈسپلن نے بجٹ سرینڈر کیا ہے اس کی انکوائری کی جائے جب پیسہ استعمال کر نے کی سکت ہی نہیں تو پیسہ مانگتے کیوں ہیں ، اس موقع پر اجلاس میں پی سی آرڈبلیو آر کے ملازمین کے مسئلے پر قائم کی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ، ذیلی کمیٹی کے کنوینئر علی محمد خان نے کہا کہ ہم نے ملازمین کو ریگولرائز کر نے کی تجویز دی ہے ، پی اسی آر ڈبلیو آر کے چیئرمین کے پاس پور ااختیار ہے ، جس پر کمیٹی نے بھی پی سی آر ڈبلیو آر کے ملازمین کو ریگولر کر نے کی ہدایت کر دی۔