شام ،گولہ باری کے نتیجے میں 5عام افراد جاں بحق، کارروائی میں جنگی طیاروں، توپ خانوں اور میزائلوں کا استعمال

پیر 23 اپریل 2018 19:42

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2018ء) شام میں جاری گولہ باری کے نتیجے میں 5عام افراد جاں بحق ہو گئے، کارروائی میں جنگی طیاروں، توپ خانوں اور میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب میں داعش تنظیم کے زیر قبضہ الیرموک کیمپ اور دیگر ملحقہ علاقوں پر بشار کی فوج کی بم باری اور گولہ باری کے نتیجے میں گزشتہ 24 کے دوران پانچ افراد جاں بحق ہو گئے جن میں تین افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے گروپ المرصد نے اتوار کے روز بتایا کہ اس طرح مذکورہ علاقوں میں کارروائی کے نتیجے میں جمعرات کے روز سے اب تک جاں بحق ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 11 ہو گئی۔ کارروائی میں جنگی طیاروں، توپ خانوں اور میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔

(جاری ہے)

شامی حکومت کی فوج کی جانب سے فلسطینی پناہ گزین کیمپ الیرموک اور اس کے نزدیک واقع داعش کے زیر کنٹرول علاقوں کو شدید انداز سے نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے۔

شامی حکومت نے 2012 سے الیرموک کیمپ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ سال 2015 میں داعش تنظیم نے کیمپ کے اکثر علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ یہاں شامی اپوزیشن اور داعش کے سوا دیگر شدت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے جنگجو چند ہفتوں قبل انخلا پر آمادہ ہو گئے تھے۔البتہ الیرموک پر بم باری میں شدت کے سبب انسانی حقوق کی تنظیموں میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم اونروا نے دمشق میں جمعے کے روز جاری ایک بیان میں شہریوں کے انجام کے حوالے سے اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا جن کو الیرموک کیمپ اور اس کے اطراف بم باری، مارٹر گولوں اور شدید جھڑپوں کا سامنا ہے۔