پیڈواورایشین ڈویلپمنٹ بینک کے مابین بالاکوٹ میں ہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تعمیرکیلئے معاہدے پردستخط
پیر 23 اپریل 2018 21:56
(جاری ہے)
پاور ہائوس دریائے کنہار سے ملنے والے سانگھڑ نالہ کے بائیں کنارے پر واقع ہو گا۔ 78 میٹر بلند کنکریٹ گریوٹی ڈیم میں 12.606 ملین مکعب میٹر سٹوریج کی استعداد ہو گی ۔
کریسٹ لمبائی 250 میٹر ، ہیڈ ریس ٹنل 8420 میٹر پر مشتمل یہ ڈیم مکمل طور پر ماحول دوست ہو گاجس کی وجہ سے مقامی آبادی کیلئے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہو گاجبکہ توانائی کی قومی پیداوار میں خاطر خواہ اضافے کا سبب ہو گا۔ اس منصوبے سے سالانہ 8 ارب روپے صوبے کو حاصل ہوں گے اس کے علاوہ سالانہ 17 فیصد ریٹرن بھی متوقع ہے ۔ منصوبے کا پی سی ون پہلے سے تیار کیا جا چکا ہے جو اسی ہفتے صوبائی ترقیاتی پارٹی سے منظور کراکے مرکزی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی یعنی وفاقی حکومت کوبھیج دیا جائے گا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک پہلے سے ہی منصوبے کیلئے مالی انتظامات کر چکا ہے جس کے بروقت اجراء میں کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ یہ منصوبہ 5 سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف ملک میں بجلی کا بحران ہے اور دوسری طرف خیبرپختونخوا میں ماحول دوست سستی پن بجلی پیدا کرنے کے وسائل اور استعداد موجود ہے ۔ اس کے باوجود وفاقی حکومت صوبے کی مدد کرنے اور ان وسائل سے استفادہ کرنے کی بجائے باہر سے مہنگی ترین ایل این جی درآمد کررہی ہے۔انہوںنے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا میں پیدا کی گئی 74 میگاواٹ پن بجلی کے سلسلے میں خریداری کا معاہدہ نہیں کر رہی تاکہ اسے نیشنل گرڈ میں شامل کیا جاسکے اور نہ ہی پیہور ہائی لیول کینال سے پیدا اور مہیا کی جانے والی بجلی کی قیمت ادا کر رہی ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق خیبرپختونخوا میں سستی اور ماحول دوست 15 ہزار میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کی استعداد موجود ہے مگر وفاقی حکومت اس کی ترقی میں خاطر خواہ دلچسپی نہیں لے رہی ۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے بڑے وسائل سے 2500 میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے پر کام شروع کر چکی ہے ۔ 668 میگاواٹ کیلئے پرائیوٹ سیکٹر کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے ۔ 506 میگاواٹ کیلئے فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ساتھ جبکہ 610 میگاواٹ پن بجلی کے منصوبوں کیلئے چین کے ساتھ معاہدے کئے جا چکے ہیں۔ پرویز خٹک نے مزید کہاکہ واپڈا اور وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں میں ٹرانسمیشن لائن کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ۔ اسی وجہ سے اگر صوبے بجلی پیدا کرتے ہیں تو سسٹم اُس بجلی کو نیشنل گرڈ میں منتقل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا جو قابل تشویش ہے۔مزید قومی خبریں
-
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے مئی تک خدوخال پراتفاق رائے کی امید ہے، بین الاقوامی ڈیٹ مارکیٹ میں واپسی کیلئے پاکستان نے ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت شروع ..
-
سپریم کورٹ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم محمد دین کی درخواست ضمانت خارج کردی
-
بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
-
رمضان شوگر مل کیس: حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور
-
چیف جسٹس پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا کو انصاف دلوائیں : خرم نوازگنڈاپور
-
نوازشریف کے دیرینہ ساتھی مرزا آصف بیگ انتقال کرگئے
-
اوکاڑہ گھریلو ملازمہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل
-
عوام بے خوابی سے بچنے کیلئے چائے کا بائیکاٹ کریں،عبد الرحیم جانو
-
لانڈھی دھماکا، وزیر ِداخلہ سندھ کا پولیس کیلئے انعام و اسناد کا اعلان
-
لانڈھی دھماکے کا زخمی دم توڑ گیا، دوسرا وینٹی لیٹر پر منتقل
-
لاہور : تین سرکاری ہسپتالوں کیلئے اربوں روپے کا بجٹ جاری
-
پرائیویٹ اسکیم کے تحت حجاج اکرام کی بکنگ تاحال جاری ہے ختم نہیں ہوئی،طاہر محمود اشرفی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.