Live Updates

ووٹ بیچنے کے الزام کا سامنا کرنے والے پی ٹی آئی ارکان کی معاملے کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی اپیل

پنجاب کو جیتنے اور شیروانی پہننے کے لیے ہمیں بدنام کیا گیا، ہم 15 روز کی مہلت دیتے ہیں اگر معافی نہ مانگی گئی تو ہم عدالت سے رجوع کریں گے ،ْ وجہہ الزمان ،ْ قربان علی اور یاسین کی میڈیا سے گفتگو

پیر 23 اپریل 2018 22:04

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) ووٹ بیچنے کے الزام کا سامنا کرنے والے پی ٹی آئی ارکان نے معاملے کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن بنانے کی اپیل کردی۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ دنوں پریس کانفرنس میں اپنی پارٹی کے 20 اراکین کو سینیٹ میں ووٹ بیچنے کے الزام میں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔پی ٹی آئی کے ان ارکان نے سینیٹ میں ووٹ بیچنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔

پیر کونوشہرہ سے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی قربان علی کی رہائش گاہ پر ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والے ارکان صوبائی اسمبلی نگینہ خان، جاوید نسیم حیات، نرگس علی، یاسین خلیل، زاہد درانی، وجیہہ الزمان، عبید مایار، عبدالحق اور زاہد درانی سمیت سترہ ارکان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے ارکان پارلیمنٹ نے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان سے از خود نوٹس لینے اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی اپیل کی۔پی ٹی آئی اراکین نے کہا کہ چیف جسٹس جوڈیشل کمیشن بنائیں، ہمیں بھی جانچیں اور الزام لگانے والوں کو بھی جانچیں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔پی ٹی آئی اراکین نے پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے اس میڈیا نمائندوں کے سامنے پھاڑ ڈالا۔

قربان علی، وجیہہ الزماں اور یاسین خلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے شوکاز نوٹس انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پنجاب کو جیتنے اور شیروانی پہننے کیلئے ہمیں بدنام کیا گیا، ہم 15 روز کی مہلت دیتے ہیں اگر معافی نہ مانگی گئی تو ہم عدالت سے رجوع کریں گے اور پھر ہم سب کچھ سامنے لائیں گے، پارٹی میں کالی بھیڑوں کو خٹک ڈٹرجن پاؤڈر سے نہلا کر صاف کردیا گیا ہم پوچھتے ہیں کیا امیدواروں نے پارٹی کو ٹکٹ کیلئے 4،4 کروڑ روپے نہیں دئیی اس موقع پر قربان علی نے شوکاز نوٹس پھاڑتے ہوئے مطالبہ کیا کہ الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے جبکہ وزیر اعلی کے مشیر عبدالحق نے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات