لاہور، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے سابق وزیراعظم کو جرأت کر کے پورا سچ بولنا چاہیے،سرا ج الحق

میری آدھی بات کی بجائے پوری بات کی تائید کرنی چاہیے کہ کرپشن زدہ نظام کو اب دریا برد ہوناچاہیے اور پانامہ ، دبئی ، لندن لیکس کے کرداروں اور قرضے معاف کرانے والوں کو اقتدار کے ایوانوں کی بجائے اڈیالہ جیل جانا چاہیے، امیر جماعت اسلامی پاکستان

پیر 23 اپریل 2018 23:35

لاہور، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے سابق وزیراعظم کو جرأت کر کے پورا سچ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے سابق وزیراعظم کو جرأت کر کے پورا سچ بولنا چاہیے اور میری آدھی بات کی بجائے پوری بات کی تائید کرنی چاہیے کہ کرپشن زدہ نظام کو اب دریا برد ہوناچاہیے اور پانامہ ، دبئی ، لندن لیکس کے کرداروں اور قرضے معاف کرانے والوں کو اقتدار کے ایوانوں کی بجائے اڈیالہ جیل جانا چاہیے ۔

کچھ لوگ چیف جسٹس کے ہسپتالوں ، تعلیمی اداروں اور وفاقی و صوبائی محکموں کے دوروں پر تنقید کرتے ہیں ، حالانکہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ڈلیور کیا ہوتا اور عوام کو کوئی ریلیف دیا ہوتا تو آج چیف جسٹس کو جگہ جگہ جانے کی ضرورت نہ پڑتی ۔لوگ فریاد کرتے ہیں تو چیف جسٹس کو کورٹ سے باہر آنا پڑتاہے ۔

(جاری ہے)

ہم تو چیف جسٹس صاحب سے استدعا کرتے ہیں کہ عوا م کو اگر دودھ ، دوائی اور پانی خالص دینا ہے تو سیاست کو ملاوٹ سے پاک کرنا ہوگا جب تک سیاست صاف نہیں ہوتی ، ملک میں کوئی چیز بھی ملاوٹ سے پاک نہیں ملے گی ۔

ملک میں صرف جماعت اسلامی ایک حقیقی جمہوری اور پروگریسو جماعت ہے جن جماعتوں کے اپنے اندر جمہوریت نہیں ، انہیں جمہوریت کا راگ الاپنا زیب نہیں دیتا ۔ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں ذمہ داران و کارکنان کی مشترکہ میٹنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئندہ الیکشن میں عوام سلیکشن قبول نہیں کریں گے ۔

ہم ملک میں آئین کی بالادستی اور افراد کی بجائے آئینی و پارلیمانی اداروں کی حکومت چاہتے ہیں ۔ قوم چاہتی ہے کہ آئندہ انتخابات کرپشن سے پاک ہوں اور شہزادوں کی بجائے عام آدمی کو خدمت کاموقع ملے ۔ سینیٹ کا ا لیکشن ملکی تاریخ کا بدترین الیکشن تھا ۔ پہلے بکنے اور خریدنے کا ایک آدھ واقعہ سننے میں آتاتھا اب پورے ملک میں شور مچ گیاہے اور پارٹیوں کی قیادت کی طرف سے اپنے ممبران کو شوکاز نوٹس دیے جارہے ہیں ۔

چیف جسٹس از خود نوٹس لے کر سینیٹ کے عزت و وقار کا تحفظ کریں ، یہ قوم پر ان کا بہت بڑا احسان ہوگا۔ باریاں لینے والی جماعتیں عوام کو جو دے سکتی تھیں دیدیا آج اگر ملک میں غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری ، کرپشن اور لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ہیں تو یہ انہی پارٹیوں کے تحفے ہیں ۔ عوام آئندہ انتخابات میں متبادل پلیٹ فارم ایم ایم اے کو خدمت کا موقع دیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے اور خریدنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے تاکہ آئندہ الیکشن کو کرپشن سے پاک رکھا جاسکے ۔ غیر یقینی صورتحال کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن بروقت ہوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن کے بروقت انعقاد پر متحد ہو جاناچاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کو انتخابی نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے کرپشن سے پاک اور صاف ستھرے لوگوں کو ہی الیکشن لڑنے کا موقع دیناچاہیے اور دولت کے بل بوتے پر انتخابی عمل کو یرغمال بنانے والوں کو قوم کی قسمت سے کھیلنے کا مزید موقع نہیں دیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ موجودہ سٹیٹس کو اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی غلام حکومتیں سیاسی ، معاشی اور خارجہ پالیسیاں ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے اشاروں پر بناتی ہیں جس سے ملک میں معاشی بدحالی ، غربت اور مہنگائی بڑھی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ نظام کرپٹ جاگیرداروں اور ظالم سرمایہ داروں کا نظام ہے جس میں عام آدمی کے لیے کچھ نہیں ۔