بے نظیر بھٹو کے قتل سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 24 اپریل 2018 11:43

بے نظیر بھٹو کے قتل سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 اپریل 2018ء) :نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میںبات کرتے ہوئے رﺅوف کلاسرا نے کہا کہ مجھے آج بے نظیر بھٹو صاحبہ یاد آگئی ہیں۔، رحمان ملک اس وقت بے نظیر کی سکیورٹی کے معاملات دیکھتے تھے، رحمان ملک سیکرٹری داخلہ کو خط لکھتے تھے ، اس وقت سیکرٹری داخلہ کمال شاہ تھے۔ خط میں کہا گیا کہ ہمیں جیمرز دئے جائیں ، کیمرز دئے جائیں۔

حالانکہ ان کے پاس اربوں کی دولت تھی لیکن انہوں نے اپنی جیب سے جیمرز نہیں لیے۔بے نظیر بھٹو کو قتل کروا دیا اور جیمرز نہیں لیے۔ جنرل مشرف نے بھی جیمرز دینے سے انکار کر دیا تھا ۔ انہوںنے جاں نثار اکٹھے کر لیے ، اور کہا کہ ہم پروفیشنل سکیورٹی نہیں رکھیں گے ، انہوں نے جیل میں موجود جان نثار اکٹھے کر لیے اور کہا کہ آپ جیالے اکٹھے کر لیں، ان کے ذمے سکیورٹی لگائی جائے گی، رﺅوف کلاسرا نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے آخری چیف سکیورٹی آفیسر خالد لطیف نے بے نظیر بھٹو کے قتل ہونے پر کہا کہ یہ دیکھیں کہ تین سکیورٹی کارنرز ہوتے ہیں، ان کی خلاف ورزی کر کے قاتل ان تک پہنچ گیا اس کی وجہ ہے تھی کہ وہ جان نثار تھے ، وہ جان دے سکتے تھے لیکن جان بچا نہیں سکتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے 50,60بندے مروادئے لیکن پروفیشنل سکیورٹی گارڈز نہیں رکھے گئے۔ پیپلز پارٹی نے بے نظیر بھٹو قتل کروادی ۔ نہ انہوں نے جیمرز خریدے اور نہ ہی انہوں نے پروفیشنل سکیورٹی گارڈز کو ان کی سکیورٹی کے لیے رکھا۔ اور قاتل آ کر ان کو گولی مار کر چلا گیا۔ انہوں نے مزید کیا آپ بھی دیکھیں: