پاکستان میں کھیلوں کی ترقی کے لئے گراس روٹ سطح پر اور کھلاڑیوں کی فٹنس پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، انٹرنیشنل ڈائریکٹر کورسز رانا نصراللہ

منگل 24 اپریل 2018 12:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2018ء) انٹرنیشنل ڈائریکٹر لیول ون کورسز رانا نصراللہ نے کہا ہے کہ پاکستان میںکھیلوں کی ترقی کے لئے گراس روٹ سطح پر اور کھلاڑیوں کی فٹنس پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے گذشتہ روز جناح سٹیڈیم میں اے پی پی سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں تعلیمی ادارے کھیلوں کی ترقی کے لئے بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کیونکہ جدید دنیا نے کھیلوں کو تعلیم کے لئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیلیں نہ صرف تعلیم میں مدد فراہم کرتی ہیں بلکہ زندگی سکھانے کا بھی بہترین اور سادہ طریقہ کار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب میں ایمان کے بعد سب سے بڑی نعمت صحت کو قراردیا گیا ہے اور کھیلیں دنیا کے اندر صحت مند اور توازن کو برقرار رہنے کے لئے ہی وجود میں آئیں۔

(جاری ہے)

رانا نصراللہ نے کہا کہ کھیلوں کے ذریعے ہم نہ صرف فرقہ وراریت اور لسنایت بلکہ دہشت گردگی کا خاتمہ بغیر کسی اعلان کے کر سکتے ہیں اور یہ واحد وہ ذریعہ ہے جو کہ مذاہب کے بعد مختلف مکتب فکر کے لوگوں کو اکٹھا کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو بھر پور مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرتیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت مند رہنے کے لئے کچھ بنیادی اصول ہیں جن میں سے پردہ پوشی یا غفلت بہت جلد بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہمیں اپنے کھانے، پینے، سونے جاگنے اور کام کرنے کے اوقات کار کو سمجھنا ہوگا جس میں یہ بہت احتیاط ہونی چاہئے کہ ہم نے جیتنا کھایا ہے اتنا کام بھی کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب کھیلوں سے محبت کرنے والے یا کھیلوں کو چلانے والے لوگوں کو اہمیت کی ضرورت ہے تاکہ جو کام ہو رہا ہے اس کو پذیرائی ملے اور تاکہ نئے لوگوں کو شامل کیا جا سکے اور یہ کام میرٹ کی بنیاد پر کرنا ہوگا۔

کھلاڑیوں کی فٹنس کے حوالے سے رانا نصراللہ نے کہا کہ ہمیں کھلاڑیوں کی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لئے تین، پانچ اور سات سال سے منصوبے تیار کرنے پڑیں گے اور پاکستان میں سپورٹس فٹنس کی ابتری کی سب سے بڑی وجہ کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد نہ ہونا ہے اگر تمام فیڈریشنز کھلاڑیوں کے اس منصوبے پر عمل کرے تو کھلاڑی اپنی فٹنس کو برقرار رکھنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فٹنس کے معاملہ میں یہ تعلیم عام کرنی پڑے گی کہ جب تک کھلاڑیوں نے اپنی کھیل کی زندگی جاری رکھنی ہے تب تک جسمانی طور پر فٹ رہنا بھی اس کی ذاتی ذمہ داری ہے جس میں پاکستان سپورٹس بورڈ اور متعلقہ فیڈریشنز کسی بھی بڑے مقابلے سے پہلے کیمپ لگا کر اس کی فٹنس کو سپر فٹنس کی طرف لے جا کر متعلقہ فوائد حاصل کر سکتی ہے۔