کشمیری عزت و وقاراور انصاف چاہتے ہیں لیکن بھارت میں کوئی ان کی بات سننے کے لیے تیار نہیں‘سابق ’’را‘‘ چیف

کٹھوعہ میں ایک آٹھ سالہ مسلم بچی کی آبروریزی اور قتل کو بی جے پی کے مقامی سیاستدان فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں کشمیر کی صورتحال مزید بگڑچکی ہے اور جموں کی صورتحال انتہائی نازک ہے‘ دُلت 1999سے 2000ء تک ’’را‘‘ کے سربراہ رہ چکے ہیں

منگل 24 اپریل 2018 14:50

پونی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2018ء) بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینا لیسس ونگ ’’را‘‘ کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دُلت نے کہا ہے کہ کشمیری عزت و وقاراور انصاف چاہتے ہیں لیکن بھارت میں کوئی ان کی بات سننے کے لیے تیار نہیں ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق امرجیت سنگھ دُلت نے پترکاربھون پونے میں کشمیر کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے سابق وزیر خرانہ اور معتبر سیاستدان یشونت سنہا نے گزشتہ ماہ وادی کشمیر کے آٹھ روزہ دورے سے واپسی پر اپنے تاثرات ان الفاظ میں بیان کئے کہ’’ہم وادی کشمیر کھورہے ہیں‘‘۔

دُلت 1999سے 2000ء تک ’’را‘‘ کے سربراہ رہ چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یشونت سنہا نے کنسرنڈ سٹیزنز گروپ کے نام سے ایک بھارتی وفد کے ہمراہ مارچ میں جموںو کشمیر کا دورہ کیا اور واپسی پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی صورتحال مزید بگڑچکی ہے اور جموں کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔

(جاری ہے)

اے ایس دلت نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں کوچند سیاسی جماعتوں کی طرف سے حقیر سیاسی مفادات کے لیے فرقہ واریت کی آگ میں جھونکا جارہا ہے۔

’را‘کے سابق سربراہ نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عزت و وقاراور سب سے بڑھ کر انصاف چاہتے ہیں لیکن بھارت میں کوئی ان کی بات سننے کے لیے تیار نہیں ۔انہوں نے کہاکہ کنسرنڈ سٹیزنز گروپ سمجھتا ہے کہ جموں وکشمیر میں صورتحال بگڑتی جارہی ہے اور فرقہ وارانہ تقسیم بڑھ رہی ہے۔ کٹھوعہ میں ایک آٹھ سالہ مسلم بچی کی آبروریزی اور قتل کو بی جے پی کے مقامی سیاستدان فرقہ وارانہ رنگ دے رہے ہیں۔ گروپ میں یشونت سنہا، ائروائس مارشل ریٹائرڈ کپل کاک، سوشوبا باروے اور بھارت بھوشن شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :