ای الیون میں میں غیر قانونی تعمیرات

سی ڈی اے نے غیر قانونی تعمیرات کے دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے طریقوں پر غور شروع کردیا چانچ پڑتال کے بعد عمارتیں باقاعدہ ہونا شروع ،رپوٹس

منگل 24 اپریل 2018 17:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء)وفاقی ترقیاتی ادارہ سی ڈی اے کے حکام آئی 11میں غیر قانونی تعمراتی کے دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کیلئے کئی طریقوں پر غور کررہے ہیں تاکہ شہریوں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جاسکے میڈیا رپوٹس کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے نے سیکٹر کو بے ضابط چھوڑ دیا ہوا تھا اور اب اچانک سیکٹر میں جانچ پڑتال کے بعد عمارتوں کو باقاعدہ ریگولیٹ کرنا شروع کردیا ہے اور ادارے کی نااہلی کے باعث سیکٹر میں سرمایہ کاروں نے غیر قانونی عمارتیں بنا کر شہریوں کو اپارٹمینٹس اور فلٹس فروخت کردیئے ہیں جبکہ رواں سال کورٹ کی ہدایت کے بعد سی ڈی اے نے کارروائی کی اور بہت سی عمارتوں کو سیل کردیا تھا ایک غیر قانونی عمارت کے کیس کی سنوائی منگل کے روز کورٹ میں ہوئی اور سی ڈی اے کی جانب سے کورٹ میں رپورٹ جمع کروائی گئی جس میں لکھا ہوا تھا کہ تمام عمارتیں جو کہ زونینگ کنڑول پالیسی 2007 کے مطابق جانچ کے اصولوں پر پورا اترتی ہیں وہ تمام عمارتیں ضروری کاغذات فیس چارجیز اور جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد باقاعدہ قانونی ہوسکتی ہیں اور جبکہ جو عمارتیں جانچ کے اصولوں پر پورا نہیں اترتی ان کیلئے بھی منصوبہ بندی ونگ میں ایک تجویز پر غور کیا جارہا ہے