بنی نوع انسان کی بہتری اور سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے نوجوانوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر یوسف ظفر

منگل 24 اپریل 2018 17:32

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2018ء) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) کے چیئرمین ڈاکٹر یوسف ظفر نے کہا ہے کہ بنی نوع انسان کی بہتری اور سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کیلئے نوجوانوں کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگلریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے 19 ویں کانووکیشن سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانووکیشن میں 3613 گریجویٹس کو پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی (پی ایم اے ایس۔اے اے یو آر) اسناد اور 74 طالب علموں کو میڈلز دیئے گئے۔ 26 طالب علموں کو پی ایچ ڈی، 656 کو ایم فل، 1450 کو ماسٹرز، 1481 کو انڈر گریجویٹ کی ڈگریاں دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق 49 طالب علموں کو غیر معمولی کارکردگی کی بنیاد پر گولڈ میڈلز، 13 کو سلور اور 12 کو کانسی کے میڈلز دیئے گئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ثروت این مرزا، چائنہ ایگریکلچر یونیورسٹی کے ڈینز، یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے ڈائریکٹرز اور طالب علموں کے والدین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر یوسف ظفر نے کہا کہ نوجوانوں کو اپنے علم اور یونیورسٹی سے حاصل کردہ تجربات کی بنیاد پر ملک و قوم کی خدمت کیلئے پیش کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو اپنے آپ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق لا کر ملک و قوم کی خدمت کرنا ہو گی۔ انہوں نے ڈگریاں اور میڈلز حاصل کرنے والے طالب علموں کو مبارکباد دی اور یونیورسٹی کی انتظامیہ اور پروفیسرز صاحبان کی خدمات کو بھی سراہا۔ اس سے قبل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں 12 ہزار سے زائد طالب علم زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ اور طالب علموں کو مختلف ملکوں کے تجربات سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے ملکی و بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کئے گئے ہیں، طالب علموں کو بہترین تحقیقی ماحول بھی فراہم کیا گیا ہے کہ تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں تاکہ اس حوالہ سے کسی قسم کی مشکلات پیش نہ آ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کامیابی سے اب دوسرے فیز میں داخل ہو چکی ہے اور اٹک کیمپس کا جلد ہی افتتاح ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کو بہترین سازوسامان سے لیس کرکے مستحکم کیا گیا ہے تاکہ تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔