زائرین کو سہولیات فراہم کرنے سے ایران اور پاکستان کے مابین سیاحتی تعاون بڑھے گا ،چوہدری عبدالغفور

منگل 24 اپریل 2018 17:18

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2018ء) منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹورازم چوہدری عبدالغفور خان ایران کے دورے کے دوسرے روزامام رضا ؒ کے روضہ کا دورہ کیا اور یا زائرین کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ اس سلسلے میں انہوں نے وہاں موجود پاکستانی زائرین سے خطاب بھی کیا۔منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹورازم چوہدری عبدالغفور کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے مابین سیاحتی تعاون بڑھانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

قیام و طعام کی مناسب سہولیات فراہم کرنا، فلائٹس اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ زائرین کی آمدورفت سے دونوں ملکوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔ پاکستان اور ایران ریجنل کو اپریشن ڈیویلپمنٹ (آرسی ڈی) اور اکنامک کو اپریشن آرگنائزیشن(ای سی او) کے ممبران ہیں اور یہ ادارے خطے میں قیامِ امن اور ترقیاتی منصوبوں پر بھر پور کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک کے ٹور آپریٹرز پیکجز کوایک دوسرے کے ساتھ شئیرکریں۔ بہت سے ٹور آپریٹرز غیر قانونی طور پر زائرین کے گروپس آپریٹ کر رہے ہیں جس کے باعث زائرین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے ٹورآپریٹرز کی روک تھام بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گروپ ٹورسٹس اور زائرین کی سہولت کیلئے ڈراپ باکس کی سہولت پی ٹی ڈی سی کو جلد ہی فراہم کر دی جائے گی۔

سیاحت کے شعبے میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ جن کی تفصیلات ایرانی سرمایہ کاروںمیں تقسیم کر دی گئی ہیں۔ اس سے قبل چوہدری عبدالغفورنے مشہد فیوریم کا دہورہ بھی کیا اور سرمایہ کاروں سے ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام چاہتے ہیں ایران سے تعلقات مزید مستحکم ہوں اور سیاحوں کی تعداد بہت کم ہے جس میں اضافے کیلئے ایران حکومت تشہیر میں معاونت فراہم کرے۔

پاکستان میں ڈومیسٹک ٹورازم عروج پر ہے اور انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔ ایران سے سیاحوں کو ویزہ حاصل کرنے میں کوئی مسائل ہیں تو بتائیں تا کہ ان کا حل کیا جا سکے۔ پی ٹی ڈی سی روابط کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیا ر ہے۔خراسان رضوی صوبہ کو ڈپٹی گورنر حمید موسوی نے کہا کہ صرف مشہد میں 1000 سے زائد ہوٹل موجود ہیں جہاں بیک وقت تین لاکھ سے زائد زائرین کو رہائشی سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔

پورے ایران کی50 فیصد سے زائد زائرین مشہد ضرور آئے ہیں۔ پاکستان سے مشہد کیلئے براہ راست پرواز میں جاری ہیں اور زمینی و سمندری راستے بھی کھلے ہیں۔ مشہد نہ صرف مذہبی لحاظ سے سیاحوں میں مقبول ہے بلکہ یہاں 300سے زائد دیگر سیاحتی مقامات بھی موجود ہیں۔ حمید موسوی نے کہا کہ پاکستانی وفد کے دورے سے دونوں ممالک کے مابین سیاحتی روابط میں تیزی آئے گی اور عنقریب ایرانی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔

ملاقات میں ایرانی وزارتِ خارجہ کے ڈپٹی ہیڈ محمود صدیقی ، خراسان کے ہینڈی کرافٹ کلچر اور ٹورازم کے ڈائریکٹر جنرل مکرمی فر،وزارتِ خارجہ کے ڈائریکٹر آغا عجم بھی موجود تھے۔ منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹورازم چوہدری عبدالغفور خان نے معذوربچوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والی خواتین کے کنونشن سے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک میں سوشل ورک اور دیگر کاموں میں خواتیں کی شمولیت نہایت خوش آئند ہے۔ انسانیت کی فلاح و بہبود اور کئی شعبہ ہائے زندگی میں خواتین مردوں سے کئی گنا بہتر فرائض سر انجام دے سکتی ہیں۔ ہمارا مقصد دنیا کو یہ تاثر دینا ہے کہ ہماری خواتین آزاد ہیں اور ان پر عوامی مقامات پر ڈیوٹی سرانجام دینے میں کوئی قدغن نہیں۔