پروٹوکول اور سکیورٹی میں فرق ہے،جن کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں انہیں سکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

منگل 24 اپریل 2018 18:06

پروٹوکول اور سکیورٹی میں فرق ہے،جن کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں انہیں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پروٹوکول اور سکیورٹی میں فرق ہے،جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور وہ واقعی حقدار بھی ہیں انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔ گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹائٹلڈ لوگوں کے لیے ضابطہ اخلاق پہلے ہی سے موجود ہے،اسی کے مطابق سکیورٹی بھی فراہم کی جاتی ہے جبکہ اس کے علاوہ صورتحال کے حساب سے حکومت، پولیس اور انتظامیہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کس شخص کو کتنے خطرات لاحق ہیں اور اسے کتنی سکیورٹی فراہم کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے نام پر پروٹوکول نہیں دیا جا سکتا لیکن حقیقی لوگوں کو تحفظ کی فراہمی بھی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ نجی سکیورٹی بھی باقاعدہ اجازت کے بغیر کام نہیں کر سکتی،کئی ایسی جگہیں ہیں جہاں نجی سکیورٹی نہیں جا سکتی، ہمیں اس معاملے کو سکیورٹی کے تناظر میں ہی دیکھنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ جنہیں خطرات لاحق ہیں ہمیں بلاامتیاز ان سب کو پوری سکیورٹی فراہم کرنی ہے کیونکہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی شاباش سے زیادہ ضروری ہے کہ ہم سب اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سکیورٹی صوبے خود دیتے ہیں اس لیے سیکرٹریوں کو سکیورٹی معاملات پر غور کرنا چاہیئے اور جہاں کسی کو کوئی خطرہ ہے اور اسے سیکیورٹی کی ضرورت ہے اسے سیکیورٹی فراہم کی جائے لیکن اس پورے عمل کو دستاویزی شکل بھی دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کی فراہمی کے حوالے سے جو ضابطہ اخلاق موجود ہے اس کی پیروی کی جانی چاہیئے۔