چوہدری نثار نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کئے،چیف جسٹس

بیرون ملک پاکستانی قیدی جیلوں میں مررہے ہیں،سب سے زیادہ چین سے شکایات آرہی ہیں،ایک ماہ کے اندر تمام قیدیوں کو واپس لائیں، جسٹس ثاقب نثار

منگل 24 اپریل 2018 19:36

چوہدری نثار نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کئے،چیف ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) سپریم کورٹ میں تھائی لینڈ اور سری لنکا میں پاکستانی قیدی کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ مجھے سب سے زیادہ شکایات چائنا سے مل رہی ہیں، ایک ماہ کے اندر تمام قیدیوں کو واپس لے کر آئیں، چوہدری نثار نے وزیر داخلہ ہوتے ہوئے کس اختیار کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کئے، وزیر داخلہ بتائیں کب پاکستانی قیدی واپس آئینگے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پاکستان کے بیرون ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ہیں، ہمارے پاکستان کے قیدی سری لنکا اور تھائی لینڈ میں پھنسے ہیں، حکومت پاکستان نے معاہدہ کیسے ختم کیا، کدھر ہے وزیر داخلہ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ سری لنکا میں 87 اور تھائی لینڈ میں 83 پاکستانی قید ہیں، دوبئی میں 2700 یوکے میں 423 اور یمن میں بھی پاکستانی قید ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ مجھے سب سے زیادہ شکایات چائنا سے مل رہی ہیں، ایک ماہ کے اندر تمام قیدیوں کو واپس لے کر آئیں، چوہدری نثار نے وزہر داخلہ ہوتے ہوئے کس اختیار کے تحت معاہدے ختم کئے، وزیر داخلہ بتائیں کب پاکستانی قیدی واپس آئینگے، تھائی لینڈ کے سفیر نے ہمیں بتایا کہ پاکستانی وہاں مررہے ہیں، ٹائیم فریم دیں کہ کب تک پاکستانی واپس آئینگے، پوچھ کر بتائیں کب تک یہ لوگ واپس آئینگے، لوگ وہاں جیلوں میں پڑے مررہے ہیں، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ وہ وزیرداخلہ،وزارت داخلہ سے ہدایات لے کرآگاہ کریں۔