ڈاکٹر کرنل محمد عارف ماگرے کا پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر کا اچانک دورہ

منگل 24 اپریل 2018 21:26

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2018ء) ڈاکٹر کرنل محمد عارف ماگرے اسسٹنٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر پروگرام نے اے ڈی سی جی شجاع قطب بھٹی کے ہمراہ آج چکوال میںپاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر کا اچانک دورہ کیا اور تمام عملے اور مریضوں سے ملاقات کی اور ان کو درپیش مسائل کے بارے آگاہی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ کے ہیلتھ پروگرام کے تحت پنجاب کے 25 اضلاع میں اس طرح کے کلینک کالے یرقان کی روک تھام اور علاج کے لئے قائم کئے گئے ہیں جہاں پر مریضوں کو سکریننگ اور کالے یرقان کی بیماری کی روک تھام کی ویکسین اور یہ بیماری ہونے کی صورت میں اس کا علاج اور تمام متعلقہ لیبارٹری ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں۔

عوام کی آگاہی کے لیے انہوں نے بتایا کہ کالے یرقان کا علاج کینسر کے بعد مہنگا ترین علاج ہے اور ایک مریض پر آنے والا خرچ ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت محکمہ صحت نے ایسی دوادرآمد کر لی ہے جس کا نام DACLASTABIR ہے جو کہ پاکستان میں کسی بھی ادارے میں مہیا نہیں کی جاتی۔ اس دوائی کے شامل ہونے سے کالے یرقان کے علاج کا کورس 3 ماہ کا ہو گیا ہے۔

اس بیماری کی روک تھام کے لئے غیر ضروری انجکشن لگوانے کے رُجحان کو ترک کرنا ہو گا۔ باربرز، بیوٹی پارلرز، دندان ساز، بلڈ بنک اور جراحی اوزار کے استعمال پر کڑی نظر رکھنی ہو گی۔ اس سارے عمل میں انتظامیہ اور حکومت کو اپنا رول ادا کرنا ہو گا تب ہی انشاء اللہ 2030ء تک ہم پاکستان سے کالے یرقان کا خاتمہ مکمل بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ حکومت پنجاب اور ڈاکٹر پروفیسر سعید اختر اس کے لیے پُرعزم ہیں اور دن رات اسی کام پر محنت اور لگن میں مصروف ہیں۔ اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد ارسلان اور ایڈمن حمزہ ندیم بھی موجود تھے۔