یوتھ لیڈر شپ لوڈ شیڈنگ اور پانی بحران کے خلاف ہڑتال کو کامیاب بنانے کی کوشش کرے ،حافظ نعیم الرحمن

شہر میں بجلی اور پانی کامصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے ، عوام ہمارا ساتھ دیں ، نو منتخب یوتھ لیڈر شپ کے استقبالیے سے خطاب

منگل 24 اپریل 2018 22:00

یوتھ لیڈر شپ لوڈ شیڈنگ اور پانی بحران کے خلاف ہڑتال کو کامیاب بنانے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2018ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ یوتھ لیڈر شپ اذیت ناک لوڈ شیڈنگ اور پانی کے بحران کے خلاف جمعہ 27اپریل کو ہونے والی پُر امن اور رضاکارانہ ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش اور جدوجہد کرے ، شہر میں اس وقت بجلی اور پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے ، کے الیکٹرک اپنے تمام جنریشن پلانٹس چلا کر بجلی پیدا کرسکتی ہے لیکن زیادہ منافع کمانے کی غرض سے فرنس آئل کے پلانٹس نہیں چلائے جارہے ، شہر کو اس وقت 1200ایم ڈی جی پانی کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت 550ایم ڈی جی پانی مل رہا ہے۔

بعض علاقوں میں کئی کئی سالوںسے شہریوں کو پانی نہیں ملا، اگر پانی کی منصفانہ تقسیم کی جائے تو 3دن ناغے کے بعد ہر شہری کو پانی مل سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع غربی کے تحت ’’کراچی یوتھ الیکشن‘‘ میں منتخب ہونے والے چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلرز کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے نائب امیر جماعت اسلامی کراچی محمد اسحاق خان ، امیر ضلع غربی عبد الرزاق خان ، نائب امیر ضلع فضل احد حنیف ، نائب ڈپٹی سیکرٹری و نگراں میڈیا سیل ضلع غربی گل رحیم،جے آئی یوتھ کراچی کے صدر حافظ بلال رمضان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر جنرل سکریٹری عارف غزنوی ودیگر بھی موجود تھے ۔ جے آئی یوتھ ضلع غربی یوتھ ممبر شپ اور یوتھ لیڈر شپ کے نگراں گل رحیم نے تفصیلی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ مہم میں 30ہزار نوجوانوں سے رابطہ ہوا جس میںسے 24433نوجوان ممبر بنے۔ 30یوسیز میں انتخابات ہوئے، 290افراد منتخب ہوئے ۔ استقبالیے میں یوسی 21ہریانہ کالونی سے پیپلز پارٹی کی30،یوسی 18سے اے این پی کے 18افراد اور قوت گویائی سے محروم افراد سمیت سیکڑوں افراد نے مختلف سیاسی پارٹیوں کو خیر آباد کہہ کر جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کی۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ عوام کے نکلنے سے ہی نادرا کا مسئلہ حل ہوا ہے ، بلاک شدہ شناختی کارڈ درست ہوئے ہیں ، یہ جماعت اسلامی کی عوامی جدوجہد ہے جس کے نتیجے میں عوام کے مسائل حل ہوئے ہیں ، اسی طرح بجلی اور پانی کے مسئلے کو بھی حل کرائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسی سیاسی جماعت نہیں ہے جو دولت کی بنیاد پر چلتی ہے ،ملک میں کوئی وراثت اور کوئی وصیت کی بنیاد پر پارٹی چلارہا ہے ، جماعت اسلامی اور دوسری پارٹیوں میں یہی فرق ہے کہ جماعت اسلامی میں غریب اور متوسط گھرانے کا فرد بھی جماعت اسلامی کا امیر بن سکتا ہے جبکہ دوسری پارٹی میں ایسا نہیں ہو سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات میں ووٹ لاکھوں اور کروڑوں روپوں میں خرید ے گئے، اللہ کا شکر ہے کہ جماعت اسلامی نے ایسی تربیت کی ہے کہ ہمارا ایک ممبر بھی نہیں بکا۔انہوں نے کہا کہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے شہر کی بے مثا ل خدمت کی اور شہریوں کو k3منصوبہ مکمل کرکے دیا ، کچی آبادیوں کو لیز کروایا،K4منصوبہ شروع کیا مگر افسوس کہ وہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔

محمد اسحاق خان نے کہا کہ ضلع غربی میں24ہزارسے زائد نوجوانوں کو جے آئی یوتھ کا ممبر بننا خوش آئند ہے ، اب انہی نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے مسائل حل کریں ،معاشرے میں خیر اور نیکی کے کام کریںیہی جماعت اسلامی کی دعوت ہے ۔عبد الرزاق خان نے کہا کہ جماعت اسلامی نے نوجوانوں کا انتخاب اس لیے کیا ہے کہ یہ معاشرے میں بے شمار مسائل کے حل کے لیے ضلعی سطح پر جدوجہد کریں ،جے آئی یوتھ نے ضلع غربی میں ہزاروں کی تعداد میں ممبر منتخب کیے ہیں ، اب نومنتخب چیئرمین ، وائس چیئرمین اور کونسلرز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ عوامی رابطہ مہم کے ذریعے جماعت اسلامی کی دعوت اور پیغام کو معاشرے میں عام کریں اور جے آئی یوتھ کے ممبرز میں اضافہ کریں، نوجوان ملک کا اثاثہ ہیں اور معاشرے میں تبدیلی یوتھ کے ذریعے ہی ممکن ہے ، 2018کے الیکشن آنے والے ہیں ، نوجوان جماعت اسلامی کے نمائندگی کرتے ہوئے گھر گھر رابطہ کریں ۔

جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے خلاف مہم چلائی اور الحمد للہ اس مہم کے مثبت اثرات بھی نظر آئے اور وزیر اعلیٰ خود جماعت اسلامی کے دفتر میں تشریف لائے ، شہر میں حقیقی تبدیلی اگر کوئی جماعت لاسکتی ہے تو وہ واحد جماعت اسلامی ہے ، موجودہ حکمرانوں نے عوام کو دھوکے اور فراڈ کے سوا کچھ نہیں دیا ۔پیپلز پارٹی گزشتہ 30سالوں سے سندھ میںحکومت کررہی ہے لیکن اس نے سندھ اور کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا ۔

سرکاری اداروں کی صورتحال بد تر ہوگئی ہے ، ہزاروں کی تعداد میں سرکاری اسکولز وڈیروں کے اصطبل بنے ہوئے ہیں لیکن سندھ کے غریب عوام کے لیے تعلیم جیسی بنیادی ضرورت فراہم نہیں کی ۔ حافظ بلال رمضان نے کہا کہ نومنتخب یوتھ لیڈرز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ’’کراچی یوتھ الیکشن‘‘ میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی۔آج کے منتخب نمائندوں کے پاس جا کر شہری مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہیں یا کھیل کے میدانوں کے مسائل کی بات کرتے ہیں تو تمام منتخب نمائندے فنڈز کا رونا روتے ہیں اور عوام کے مسائل حل نہیں کرتے لیکن ماہانہ تنخواہ باقاعدہ وصول کی جاتی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب اس شہرمیں متبادل قیادت پیدا کی جائے جو شہر کے مسائل حل کرنے میں مدد کرے ۔