کے پی فوڈ اتھارٹی کی کاروائیاں جاری، پشاور میں تین، سوات میں دوفیکٹریاں سر بمہر،

مردان میں تاجر برادری کو حفظان صحت کے اصولوں پر بریفنگ، غیرمعیاری آئسکریم اور چپس کے روزگار سے منسلک افراد کے گرد گیرہ تنگ

منگل 24 اپریل 2018 22:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2018ء) کے پی فود سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کیعملے نے عوامی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے پشاور جی ٹی روڈ پر گھروں کے اندر چلنے والی غیر معیاری بسکٹ کی دو فیکٹریاں سیل کردی ہیں۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سائرہ نثار اور انیلہ محبوب نے کاروائی کرتے ہوئے مس لیبلنگ، صفائی کی ناقص صورتحال اور غیر معیاری بسکٹ کی تیاری پر عمارت کو سیل کرکے مزید کاروائی کیلئے مالکان کو دفتر طلب کرلیا۔

دوسری جانب اسسٹنٹ دائریکٹر اسد علی کی سربراہی میں فوڈ سیفٹی افسران کی ٹیم نے پھندو روڈ پر واقع نمک کے کارخانے کو تالے لگادیے۔ فوڈ اتھارٹی کے عملے کا کہنا تھا کہ نمک کے کارخانے میں گدھے بندھے تھے اور صفائی کی ابتر صورتحال تھی جبکہ آیوڈین عدم استعمال اور مس لیبلنگ بھی کاروائی کی وجوہات میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ادھر سوات میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سجاد خان اور مراد علی نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے مینگورہ میں آئس کریم کی دو غیرمعیاری فیکٹریوں کو سیل کرکے متعلقے پولیس سٹیشن کو مطلع کردیا۔

متعلقہ افسران کا کہنا تھا کہ انہوں آئس کریم کی تیاری میں شکرین کا استعمال بے دریغ تھا جبکہ صفائی کی ابتر صورتحال تھی جس پر کارخانوں کو بند کرنا پڑا۔ مردان میں ڈپٹی ڈائریکٹر ذیشان محسود اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر رخسار علی نے حفظان صحت کے اصولوں سے متعلق عوام میں شعور اجاگر کرنے کیلئے ضلع مردان کے تمام تاجران کو بلا کر انہیں بریفنگ دی اور فوڈ اتھارٹی کے قیام کے اغراض و مقاصد سے روشناس کروایا۔