پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کوتنخواہوں کی عدم ادائیگی کیس،

سرکاری ملازمین کے ساتھ بھی پیٹ لگاہوا ہے،جب تک انہیں تنخواہ نہیں مل جاتی، مجھے بھی تنخواہ نہ دی جائے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

منگل 24 اپریل 2018 22:52

پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کوتنخواہوں کی عدم ادائیگی کیس،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کوتنخواہوں کی عدم ادائیگی کے حوالے سے کیس میں ملازمین کا مسئلہ حل ہونے تک تنخواہ لینے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جب تک باقی سرکاری ملازمین کو تنخواہ نہیں مل جاتی، مجھے بھی تنخواہ نہ دی جائے۔ منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پرملازمین کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کئی مہینوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آخرکیا وجہ ہے کہ ملازمین کوتنخواہیں ادا نہیں کی جاتیں ،یہ معمول بن گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو یکم کو تنخواہ نہیں ملتی، مجھے بھی اس وقت تنخواہ ادا نہ کی جائے جب تک باقی سرکاری ملازمین کو تنخواہ نہیں ملتی، سیکرٹری فنانس کی یقین دہانی کے باوجود پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل راناوقار نے عدالت کوآگاہ کیاکہ سپیشل سیکرٹری کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سرکاری ملازمین کے ساتھ بھی پیٹ لگاہوا ہے ، چیف جسٹس نے واضح کیا کہ جب تک ریاست کے تمام ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جاتی تب تک چیف جسٹس کی تنخواہ نہ دی جائے، ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی تک چیک میرے اکاؤنٹ میں نہیں جائے گا، ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی تصدیق کے بعد چیک میرے سٹاف کو دیا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے حوالے سے وضاحت طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :