پاکستان فرنیچر کونسل کا وفد رواں ہفتے سری لنکا کا دورہ کرے گا

دورے کا مقصد فرنیچر سیکٹر میں سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، پالیسی اور ادارہ جاتی ترقی، اعلی تکنیکی صلاحیتوں، مہارتوں اور مارکیٹنگ میں تعاون کے مواقع کا جائزہ لینا ہے، آزادانہ تجارتی معاہدے کے تحت ڈیوٹی کی رعایت کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان صرف ایک سال میں سری لنکا کو اپنی برآمدات دوگنا کرسکتا ہے، چیف ایگزیکٹو پی ایف سی میاں کاشف اشفاق

بدھ 25 اپریل 2018 13:41

پاکستان فرنیچر کونسل کا وفد رواں ہفتے سری لنکا کا دورہ کرے گا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کا اعلیٰ سطح کا وفد فرنیچر سیکٹر میں سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچہ کی ترقی، پالیسی اور ادارہ جاتی ترقی، اعلی تکنیکی صلاحیتوں، علم، مہارتوں اور مارکیٹنگ میں تعاون کے مواقع کا جائزہ لینے کیلئے رواں ہفتے سری لنکا کا دورہ کرے گا۔نیہ بات پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے بدھ کو یہاں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں بتائی۔

سری لنکا کے ساتھ فرنیچر کی تجارت کے امکانات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں تیار شدہ عالمی معیار کے فرنیچر کی برآمدات میں اضافے سے معیشت کے فروغ کے علاوہ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادانہ تجارتی معاہدے (ایف ٹی ای) کے تحت ڈیوٹی کی رعایت کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان صرف ایک سال کے عرصہ میں سری لنکا کو اپنی برآمدات دوگنا کرسکتا ہے اور اگر درست سمت میں بروقت اقدامات کئے جائیں تو سری لنکا کو برآمدات ایک سال کے اندر 267 ملین ڈالر سے بڑھ کر 500 ملین ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سری لنکا کے ساتھ تجارت کا توازن پاکستان کے حق میں ہے کیونکہ 267 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں درآمدات صرف 58 ملین ڈالر ہیں۔ سری لنکا پاکستان کو زیادہ تر مردانہ ٹی شرٹس وغیرہ ایکسپورٹ کرتا ہے جبکہ وہ پاکستان سے بیڈ شیٹ، پتلون، ریشم، مصنوعی ٹیکسٹائل اور دیگر ریڈی میڈ گارمنٹس امپورٹ کرتا ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات فروغ پذیر ہیں مگر اس کی رفتار میں خاطر خوا اضافہ کیلئے ہمیں کاٹن کلاتھ کی روایتی مصنوعات سے آگے بڑھتے ہوئے ویلیو ایڈڈ فرنیچر مصنوعات کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے فرنیچر ساز مشرق وسطیٰ اور یورپی مارکیٹوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں مگر پاکستانی فرنیچر کی صنعت بھی مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے جاپان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ سے بنے کلاسیکل کندہ کاری والے فرنیچر کی وہاں بہت مانگ ہے اور یہی ڈیزائن جنوبی ایشیائی،خاص طور پر سری لنکن مارکیٹوں میں بھی پیش کئے جا سکتے ہیں، اس کے لئے بین الاقوامی تجارتی نمائشوں میں زیادہ باقاعدگی سے شرکت ضروری ہے مگر یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب حکومتی سطح پر بھر پور عزم اور فرنیچر سازوں میں جدید وژن موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ پی ایف سی امریکا، جاپان، یورپی یونین، خلیجی ریاستوں اور جنوبی ایشیا میں اہم منڈیوں میں مارکیٹنگ پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور سری لنکا ہمیں یورپی منڈیوں میں ہاتھ سے تیار فرنیچر سمیت اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے بڑے مواقع فراہم کر سکتا ہے۔