کشمیری بنیادی سہولیات کیلئے نہیں بلکہ حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں، حریت کانفرنس

بدھ 25 اپریل 2018 13:57

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تعلیمی اداروں کے اردگردبڑی تعداد میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی تعیناتی اور طلباء کے اندر خوف وہراس پیدا کرنے کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے ناروا اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجما ن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض فورسزمقبوضہ علاقے میںپُرامن مظاہرین پر گولیوں ، آنسوگیس اورپاوا شیلنگ، پیلٹ چھروں اورمرچی گیس کا آزادانہ استعمال کرکے بے گناہ شہریوںکو قتل ، زخمی اور بصارت سے محروم کرنے میں مسلسل مصروف ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے بھارت نواز رہنما بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں برابر کے شریک ہیں جو اپنے اقتدار کیلئے نئی دلی میں بیٹھے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمرانوں نے جیلوں، تھانوں اور تفتیشی مراکز کو بے گناہ کشمیریوں سے بھردیا ہے جہاں انہیں انتہائی انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوںنے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ حکمران ٹولے کی شاطرانہ چالوں سے پوری طرح سے آگاہ رہیں ۔انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کامسئلہ سڑک ، پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات سے نہیں ان کے حق خود ارادیت کے ساتھ جڑا ہوا ہے جس کے حصول کے لیے بیش بہا قربانیاں دی جا رہی ہیں۔ ترجمان نے ڈانگرپورہ سوپور کے 80سالہ بزرگ محمدسبحان وانی پر یکے بعد دیگرے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 21/جولائی 2016؁ء سے آج تک ان پر پانچ بار کالا قانون لاگو کیا گیا اور وہ اس وقت سب جیل کپواڑہ میں نظر بند ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ محمد سبحان وانی مختلف امراض کے شکار ہوچکے ہیں، جبکہ جیل حکام نے انہیں طبی سہولیات سے محروم رکھاہوا ہے ۔ ترجمان نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ محمد سبحان وانی اور غیر قانونی طور پر نظر بند دیگر کشمیریوں کے رہائی کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ دریں اثنا جنرل سیکرٹری غلام نبی سمجھی کی صدرات میں منعقدہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی مجلس شوری کے اجلاس میں حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی کی اہلیہ کی وفات پر غمزدہ خاندان کیساتھ اظہار تعزیت کیا گیا اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی ۔