مقبوضہ کشمیر، عدالت نے غلام محمد خان سوپوری کو30اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ پر سرینگر سینٹرل جیل بھیج دیا

بدھ 25 اپریل 2018 13:57

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں سوپور کی ایک عدالت نے غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماء غلام محمد خان سوپوری کے جوڈیشل ریمانڈ میں30اپریل تک توسیع کردی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے غلام محمد خان سوپوری کو ان کے خلاف تارزو پولیس اسٹیشن میں درج ایک جھوٹے مقدمے کی سماعت کیلئے ایڈیشنل سیشنز جج سوپور کی عدالت میں پیش کیا اور حریت رہنماء کے جوڈیشل ریمانڈ میںتوسیع کی درخواست کی جس پر عدالت نے انہیں 30اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ پر سرینگر سینٹرل جیل بھیجوا دیا ۔

عدالت نے اس سے قبل بھی حریت رہنماء کو 23اپریل تک جوڈیشل ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیاتھا۔ غلام محمد خان سوپوری طویل عرصہ سے غیر قانونی طورپر نظربند ہیں جس کی وجہ سے ان کی صحت بری طرح متاثرہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

ادھر غلام محمد خان سوپوری کے اہلخانہ نے انکی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت اور کشمیر کی مختلف جیلوں میں ان کی غیر قانونی نظربندی کو 18سال کا عرصہ ہو گیا ہے اور قابض انتظامیہ انہیں نظربند رکھ کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حریت رہنماء شدید علیل ہیںاور نظربندی کے دوران انہیں علاج معالجے اور مناسب خوراک سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔ اہلخانہ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالتِ زار کا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔اس سے قبل سوپور کی ہی عدالت نے 17اپریل کو حریت رہنماء کے پولیس ریمانڈ میں23اپریل تک توسیع کرتے ہوئے انہیں سب جیل کپواڑہ منتقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا ۔