ناراض آسٹریلوی بچّہ تنہا سفر کر کے 4 روز تک جزیرہ بالی میں مقیم رہا

دوران سفر والدین کے اکاؤنٹ سے آٹھ ہزار آسٹریلوی ڈالربھی خرچ کر ڈالے،پولیس کی تحقیقات شروع

بدھ 25 اپریل 2018 15:07

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) آسٹریلیا میں پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جس کے مطابق ایک 12 سالہ بچّے نے انڈونیشیا کے بالی جزیرے کا تنہا سفر کیا اور اپنے والدین کے بینک کارڈز استعمال کرتے ہوئے وہاں کے ایک ہوٹل میں چار روز تک قیام کیا۔مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ آسٹریلوی بچّے کا اپنی والدہ سے جھگڑا ہو گیا تھا جس کے بعد وہ سڈنی میں اپنے والدین کے گھر سے بھاگ گیا۔

(جاری ہے)

پہلے وہ آسٹریلیا کے شہر پرتھ گیا اور پھر وہاں سے جیٹ اسٹار" فضائی کمپنی کی ایک سستے سفر والی پرواز کے ذریعے جزیرہ بالی پہنچ گیا۔اس بچّے نے اپنے سفر کے دوران والدین کے اکاؤنٹ سے 8 ہزار آسٹریلوی ڈالر (5 ہزار یورو) خرچ کر ڈالے۔ بچّے کے ایک دوست نے سوشل میڈیا پر وڈیو کلپ دیکھ کر اس کی والدہ کو مطلع کر دیا کہ وہ بالی پہنچ چکا ہے۔ اس کے بعد بچّے کے والدین اسے لینے کے لیے انڈونیشیا روانہ ہو گئے۔آسٹریلیا کے قانون کے مطابق 5 برس سے کم عمر بچّے تنہا سفر نہیں کر سکتے۔ تاہم 5 برس سے 11 برس کے درمیان کی عمر کے بچّوں کے تنہا سفر کے واسطے خصوصی ٹکٹس ہوتے ہیں۔ البتہ 12 سے 15 برس کے درمیان کے بچّے تنہا سفر کر سکتے ہیں تاہم شرط یہ ہے کہ انہیں سرپرست کی اجازت حاصل ہو۔