جنگلی حیات کی قدرتی ماحول میں افزائش یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر کی سینگچوریز اورنیشنل پارکس کو محفوظ پناہ گاہ کا درجہ دیدیا گیا، کسی بھی قسم کے شکار کی قطعا اجازت نہیں ہوگی

بدھ 25 اپریل 2018 15:24

فیصل آباد۔25 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) جنگلی حیات کی قدرتی ماحول میں افزائش یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر کی سینگچوریز اورنیشنل پارکس کو محفوظ پناہ گاہ کا درجہ حاصل ہے اور وہاں کسی بھی قسم کے شکار کی قطعا اجازت نہیں۔ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈ پارکس پنجاب خالد عیاض خان نے کہا کہ ممنوعہ علاقوں اورگیم ریزروکی حدود کے بارے میں جاننا شکاری حضرات کی ذمہ داری ہے اور وہ جن علاقوں میں شکارکرنا چاہتے ہوں پہلے وہاں پرلاگو قوا عد و ضوابط کے بارے میں معلومات حاصل یا علاقہ میں موجود محکمہ کے مقامی دفتر سے رابطہ کر لیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے یہ بات گٹ والہ پارک میں شکاری حضرات ، جنگلی حیات کے تحفظ پسند اور جنگلی حیات سے پیار کرنے والوں کی آگہی و تربیت کیلئے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ہیڈ کوارٹر ز محمد نعیم بھٹی،ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف عامر مسعود،ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریننگ گٹ والہ مظہر امتیاز، ڈپٹی ڈائریکٹر رائے زاہد علی اور دیگر افسران کے علاوہ تربیتی ورکشاپ میں صوبہ بھر سے آئے ہوئے شکاریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ڈی جی وائلڈ لائف نے کہا کہ محکمہ نے قانون کے دائرے میں رہ کر شکار کرنے والے شکاریوں کی ہر سطح پر نہ صرف حوصلہ افزائی کی ہے بلکہ انہیں شکار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔خالد عیاض خان نے کہا کہ شکاری حضرات محکمہ کی وضع کر دہ شکار کی اخلاقیات پر ہر صورت عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ قیمتی جنگلی حیات کو آئندہ نسلوں کے لئے محفوظ بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی نظام کا توازن برقرارو قائم رکھنے کے لئے ہر جانور اور پرندہ خصوصی کردار کا حامل ہے جس کو جاری رکھنے میں شکاری حضرات کو محکمہ کی مدد کر نا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں آنے والے تمام شکاری حضرات کی رجسٹریشن کر لی گئی ہے اور انہیں جلد ہی ان کی ذمہ داریوں ، شکار کی حفاظتی تدابیر،قواعد و ضوابط اور شکار کی اخلاقیات پر مبنی پمفلٹ اور بروشر بھجوائے جائیں گے۔

قبل ازیں ورکشاپ سے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف غضنفر علی لنگاہ نے اسلام کی رو سے وائلڈ لائف کے مختلف پہلوئوں، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف رانا شہبازخان نے وائلڈ لائف ایکٹ کی شکار سے متعلق دفعات، ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر حسن علی سکھیرا نے شکار کی اخلاقیات، بیگ لمٹ اور لائسنسز کی اقسام اور حصول کا طریقہ کاراورجانوروں و پرندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی اقسام، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ریسرچ ڈاکٹر زاہد فاروق نے وائلڈ لائف ایکٹ کے شیڈولز میں شامل پرندوں اور جانوروں کی تصاویر کے ذریعے شناخت اور ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ٹریننگ زاہد علی نے تربیتی ورکشاپ کی ایویلیوایشن بارے تفصیلی روشنی ڈالی۔

مزید برآں تربیتی ورکشاپ میں موجود شکاریوں کے نمائندے لقمان بٹ نے دوران شکار پیش آنے والی مشکلات بارے آگاہ کیا اور تجاویز دیں اور تربیتی ورکشاپ کے انعقاد کو محکمہ وائلڈ لائف اینڈ پارکس کی مثبت کاوش قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :