سپریم کورٹ کا مارکیٹ سے جعلی دوائیں اٹھانے کا حکم ،ْ ڈریپ حکام سے ڈیڈ لائن مانگ لی

جعلی اور غیر معیاری ادویات مارکیٹ میں نظرنہ آئیں،نیب اورایف آئی اے ڈریپ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں،نیب جو کررہا ہے اٴْس کی اجازت نہیں دیں گے ،ْچیف جسٹس کے ریمارکس

بدھ 25 اپریل 2018 16:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مارکیٹ سے جعلی دوائیں اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے ڈریپ حکام سے ڈیڈ لائن مانگ لی۔بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی3رکنی بینچ نے جعلی ادویات فیکٹری کیس پر سماعت کی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے چلان میں فیکٹری مالک کو جعلی ادویات کا ذمہ دار قرار دیاجس پر چیف جسٹس نے پوچھا ملزم کیخلاف کتنے مقدمات کا اندراج کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ملزم کیخلاف 3مقدمات کے اندراج کا بتایاجبکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ایک ماہ کے دوران 1ہزار 200زائد فیکٹری کی جانچ پڑتال کی جس میں سے ایک سو پچانوے فیکٹریوں کو بند کردیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات مارکیٹ میں نظرنہ آئیں،نیب اورایف آئی اے ڈریپ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں،نیب جو کررہا ہے اٴْس کی اجازت نہیں دیں گے۔عدالت نے ڈریپ کو جعلی ادویات کیخلاف کارروائی کی رپورٹ 15روز میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔