انٹر کے امتحان میں سوالنامے دیر سے پہنچنے کی شکایات عام ہوگئی

کمرہ امتحان میں نگراںکی بدتمیزی اور طنزیہ گفتگو سے طلبہ کے لئے پریشان ہونے لگے

بدھ 25 اپریل 2018 16:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) کراچی میں شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں مختلف امتحانی مراکز پر سوالنامے تاخیر سے پہنچنے ،امتحانی مرکز پر بدانتظامی اور ممتحن کے نامناسب رویئے کی شکایات عام ہوگئی ہیں جبکہ سوالنامے تاخیر سے پہنچنے پر امتحان میں شریک طلبہ کو سوالات حل کرنے کے لئے پورا وقت بھی نہیں دیا جاتا۔

تفصیلات کے مطابق انٹر میڈیٹ کے امتحانات کے لئے وقت صبح 9 بجے سے دوپہر 12 اور دوپہر 2 بجے سے شام 5بجے تک مقرر کیا گیا ہے اس طرح طالب علموں کو سوالات حل کرنے لئے 3گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے۔ مگر تاخیر سے سوالنامے پہنچنے پر امتحان میں شریک طالب علموں کو جواب لکھنے کے لئے تین گھنٹے کا پورا وقت نہیں دیا جاتا اور جوابات کے پرچے امتحان کے لئے مقررہ وقت دوپہر کے 12 بجے یا پھر شام 5 بجے طالب علموں سے واپس لے لیے جاتے ہیں چاہے امتحانی مرکزپر پرچہ نصف گھنٹہ یا اس سے کم یا زیادہ وقت کی تاخیر سے کیوں نہ پہنچے اس طرح طالب علموں کی حق تلفی کی جانے لگی ہے۔

(جاری ہے)

گورنمنٹ گرلز کالج نارتھ ناظم آباد بلاک ''کی'' کے امتحانی مرکز پر امتحان دینے والی کامرس گروپ کی طالبات نے شکایت کی ہے کہ ان کے امتحان کے پہلے روز سوالنامہ 20 منٹ کی تاخیر سے پہنچا اور 4 بجکر 55 منٹ پر زبردستی جوابات کا پرچے واپس طالبات سے واپس لے لیے گئے اس طرح 25منٹ قبل طالب علموں سے امتحانی پرچے واپس لے لینے پر بیشتر طالبات کم از کم ایک سوال کا جواب دینے سے محروم رہ گئیں، دوسری جانب طالبات نے یہ بھی شکایت کی کمرہ امتحان کی نگران اساتذہ امتحان کے دوران طالبات سے بدتمیزی اور مسلسل طنزیہ گفتگو کرکے طالبات کی حوصلہ شکنی اور پریشانی کا باعث بنتی رہیں۔ اسی قسم کی شکایت شہر کے دوسرے اور خصوصاًً دور دراز علاقے کے امتحانی مراکز سے بھی موصول ہورہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :