ہارٹیکلچر کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت ہے اور پاکستانی زراعت میں یہ شعبہ ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے ، انجینئر محمد بلیغ الرحمن

حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے توانائی اور اقتصادی شعبے میں بہت بہتری آئی ہے اور جی ڈی پی 3.68سے 5.28 تک جا پہنچا ہے اور حکومت کی کوشش ہے اس سال کے آخر تک یہ چھ فیصد ہو جائے او رتعلیمی بجٹ 41بلین روپے سے بڑھا کر 90بلین روپے کر دیا گیا ہے، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت

بدھ 25 اپریل 2018 19:00

ہارٹیکلچر کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت ہے اور پاکستانی زراعت میں یہ شعبہ ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2018ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ ہارٹیکلچر کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت ہے اور پاکستانی زراعت میں یہ شعبہ ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے توانائی اور اقتصادی شعبے میں بہت بہتری آئی ہے اور جی ڈی پی 3.68سے 5.28 تک جا پہنچا ہے اور حکومت کی کوشش ہے اس سال کے آخر تک یہ چھ فیصد ہو جائے او رتعلیمی بجٹ 41بلین روپے سے بڑھا کر 90بلین روپے کر دیا گیا ہے پودوں پر تحقیق کے فروغ اور ویلیو ایڈیشن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس نہ صرف زیادہ پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے بلکہ خوراک کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی میں منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی ہارٹیکلچر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد یونیورسٹی کے شعبہ ہارٹیکلچر نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان سوسائٹی فار ہارٹیکلچر سائنسز کے تعاون سے کیا ہے وفاقی وزیر نے زیتون کی کاشت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے استعمال کے لئے نئی تکنیک ڈرپ اریگیشن اور بارشی پانی کو ذخیرہ کیا جانا چاہئے تا کہ کم سے کم پانی سے زیادہ سے زیادہ پیداوار کو یقینی بنایا جا سکے اور ملک میں ہائیڈروپانکس ٹیکنالوجی کے فروغ اور استعمال پر زور دیا کانفرنس کے انعقاد پر وفاقی وزیر نے منتظمین کی کاوششوں کو سراہا اور کہا کہ اس کانفرنس کے نتائج سے نہ صرف تحقیق و علم میں فائدہ ہو گا بلکہ کسان بھی اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

اس قبل یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر ثروت این مرزا نے خطبہ استقبالیہ میں تمام شرکاء کو خوشش آمدید کہا اور کہا کہ اس کانفرنس سے ہارٹیکلچر کے شعبے میں بے پناہ ترقی ہو گی اور سی پیک کی بدولت ملکی معاشی طور پر بھی ترقی کرے گا وائس چانسلر نے فوڈ پراسیسنگ پر زور دیا اور کہا کہ اس سے کثیر زرمبادلہ بھی کمایا جا سکتا ہے۔ زراعت فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر ندیم اختر عباسی نے اپنے خطاب میں اس کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کئے اورپاکستان میں ہارٹیکلچر کے شعبے کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ بھی دی کانفرنس میں چائنہ کی ہوزونگ یونیورسٹی سے ڈاکٹر وین وو گیو، ڈاکٹر لیو یوگزونگ، اٹلی کی یونویرسٹڑی سے ڈاکٹر یڈو رگینی اور نیدلینڈز سے ویم وین کیسٹر شرکت کر رہے ہیں جبکہ پاکستان میں تمام تعلیمی و تحقیقی اداروں کے علاوہ یونیورسٹیز کے طلباء و اساتذہ بھی شرکت کر رہے ہیں۔