سمیڈانے وفاقی بجٹ سے متعلق سفارشات متعلقہ وزارتوں کو ارسال کر دیں

بدھ 25 اپریل 2018 19:33

سمیڈانے وفاقی بجٹ سے متعلق سفارشات متعلقہ وزارتوں کو ارسال کر دیں
لاہور۔25 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی ’ سمیڈا -‘ نے کاروباری برادری سے ملک گیر مشاورت مکمل کر کے وفاقی بجٹ ۔2018-19 سے متعلق اپنی سفارشات وفاقی وزارت صنعت و پیداوار، وفاقی وزارت ِ خزانہ اور فیڈرل بیورو آف ریونیو کو ارسال کر دی ہیں۔سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسرشیر ایوب خان نے اس ضمن میں جاری ایک بیا ن میں بتا یا کہ ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کے حوالے سے بجٹ تجاویز ترتیب دینے کیلئے سمیڈا کے زیر اہتمام ایس ایم ای سیکٹر کی تمام تجارتی ایسوسی ایشنوں اور چیمبروں کے ساتھ طویل مشاوری عمل اختیار کیا گیا تھا جس کے تحت لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور سیالکوٹ سمیت ملک کے سات بڑے صنعتی و تجارتی شہروں میں مشاورتی ورکشاپس منعقد کی گئی تھیںجن میں سٹیک ہولڈرز نے ان تمام رکاوٹوں کی نشاندہی کی جن کی وجہ سے ایس ایم ای سیکٹر ترقی کا مطلوبہ ہدف پورا نہیں کر پاتا ۔

(جاری ہے)

سٹیک ہولڈرز نے مطالبہ کیا ہے کہ پالیسی اور مالیاتی امور میں ایس ایم ای سیکٹر کو خصوصی مراعات دی جائیں۔سمیڈاکے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے مطابق ایس ایم ای سیکٹرکے سٹیک ہولڈرز نے مطالبہ کیاہے کہ ایس ایم ای سیکٹر کیلئے ٹیکسوں کے نظام کو نہ صرف سادہ اور سہل بنا یا جائے بلکہ خصوصی رعائتیں بھی دی جائیں۔ خاص طور پر سمال کمپنیوں کیلئے مقرر کردہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کو % 25 سے کم کر کے 20% کیا جائے جبکہ ٹیکسوں اور قانونی امور کی انجام دہی کیلئے ایس ایم ایز کیلئی--- ’’ ون ونڈو ‘‘ کی سہولت بھی فراہم کی جائے۔

نیز ایس ایم ایز کی پیداواریت کو فرو غ دینے کیلئے مشینری کی امپورٹ کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے اور خام مال کی درآمد پربھی ٹیرف ریٹس میں تخفیف کی جائے۔سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو نے مزید بتا یا کہ ملک کی مجموعی برآمدات میں ایس ایم ایز کا حصہ بڑھانے کیلئے سمیڈا کی سفارشات میں انجینئرنگ ، کیمیکل، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل اور فارما سوٹیکل سیکٹر کی ٹیکنالوجی پر مبنی مصنوعات کی پیداوار کو فروغ دینے کیلئے خصوصی ایکسپورٹ کلسٹرز تشکیل دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

کاروباری برادری کے پر زور مطالبے پر ملک کے ہر صوبے میں ایس ایم ایز کیلئے انڈسٹریل اسٹیٹس اور ایکسپورٹ پراسیسنگ زون تعمیر کرنے کی تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔علاوہ ازیں حکومت سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ پشاور میں ڈرائی پورٹ کو فعال بنا یا جائے، کوئٹہ اور پشاور میں ایکسپو سنٹرز قائم کئے جائیں اور چاروں صوبوں میں علاقائی اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کیلئے کوالٹی کی تصدیق اور ٹیسٹنک کی لیبارٹریاں قائم کی جائیں۔

شیر ایوب خان کا کہنا ہے کہ مالیاتی سہولتوں کا حصول ایس ایم ای سیکٹر کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے لہٰذاہ سمیڈا کی بجٹ تجاویز میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ نئے کاروباروں کے اجراء بالخصوص خواتین سے متعلقہ کاروباروں کے فروغ کیلئے خصوصی مالیاتی سکیمیں متعارف کرائی جائیںجو رعائتی مارک اپ ریٹ اور نرم شرائط پر مبنی ہوں۔ اس ضمن میں ایس ایم ایز کیلئے کمرشل بنکوں کے توسط سے ایکوئٹی فنانسنگ، ونچر کیپٹل فرمز اور اینجل انویسٹمنٹ پروگراموں کے اجراء کی تجاویزدی گئی ہیں۔