سندھ کو چین کے بڑے تعلیمی اداروں سے الحاق کی ضرورت ہے، وزیراعلی سندھ

سی پیک منصوبوں کیلئے تکنیکی قوت ہمارے پاس موجود ہے، مراد علی شاہ کی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 25 اپریل 2018 19:39

سندھ کو چین کے بڑے تعلیمی اداروں سے الحاق کی ضرورت ہے، وزیراعلی سندھ
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ چین پاکستان اسکلڈ اینڈ ٹیکنکل ایجوکیشن پروگرام کا انعقاد خوش آئند ہے ،جس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنکل تعلیم اور فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع دیا گیا ہے، یہ ون بیلٹ۔ ون روڈ کی ابتدا ہے اور جو چائنا کے اداروں کو پاکستان کے اداروں سے اشتراک چاہتے ہیں ان کے لیے یہ کانفرنس اہم ثابت ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بطور مہمان خصوصی سندھ بورڈ آف ٹیکنکل ایجوکیشن کے زیر اہتمام چائناپاکستان اسکلڈ اینڈ ٹیکنکل ایجوکیشن ہنر میلے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبہ بھر کے فنی تعلیمی اداروں کے پرنسپل سمیت ہزاروں طلبا و طالبات نے بھی میلے میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ نے اس شاندار اور ہنر دوست میلے کے انعقاد پر سندھ بورڈ آف ٹیکنکل ایجوکیشن اور دیگر معاون اداروں کو خراج تحسین پیش کیا ۔

وزیراعلی سندھ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فنی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے ، عوام کو اس طرف راغب کرنے اور ہنر مند افرادی قوت کی تیار ی کیلئے اس طرح کی سرگرمیاں جاری رہیں گی ۔ انھوں نے ماضی کی یادوں میں جھانکتے ہوئے شرکا کو بتایا کہ1968 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ جب بھی میں چاروں طرف دیکھوں تو مجھے چائنا نظر آتا ہے جو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ضرورت کے پیش نظر سندھ کو چائنا کے بڑے تعلیمی اداروں سے الحاق کی ضرورت ہے، ہمیں چاہیے کہ ایک دوسرے کہ تجربے، تحقیق و فنی مہارتوں سے فائدہ اٹھائیں۔ انھوں نے کہا کہ تھرسمیت دیگر سی پیک کے منصوبوں کے لیے جتنے ٹیکنکل افراد کی طلب ہے اتنی ہمارے پاس نہیں اور مجھے امید ہے کہ یہ کانفرنس اس میں مدگار ثابت ہوگی۔ وزیراعلی سندھ نے انتہائی ہنرمند اورتربیت یافتہ 1 ملین انگریزی بولنے والے نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کا بھی عندیہ دیا۔

قبل ازیں سندھ بورڈ آف ٹیکنکل ایجوکیشن کی جانب سے ہنر میلے کے انعقاد کے مقاصد ، کارکردگی اور تربیتی مراکز کے معیار پر روشنی ڈالی ۔بعدازاں وزیراعلی سندھ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت آئندہ مالی سال کے لیے عبوری بجٹ پیش کرے گی، موجودہ سندھ اسمبلی نئی ترقیاتی اسکیم کا اعلان نہیں کرے گی، بجٹ میں صرف جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے رقم مختص کی جائے گی، ملازمیں کے لیے تنخواہوں کی مد میں پوری رقم رکھی جائے گی لیکن منظوری تین ماہ کی دی جائے گی۔