لیڈر وہ ہوتا ہے جوقوم کومتحرک کرتا ہے، ایسے فیصلے کرتا ہے جو اس کی قوم پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں،سید ناصر حسین شاہ

بدھ 25 اپریل 2018 20:43

لیڈر وہ ہوتا ہے جوقوم کومتحرک کرتا ہے، ایسے فیصلے کرتا ہے جو اس کی قوم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) لیڈر وہ ہوتا ہے جوقوم کومتحرک کرتا ہے، وہ ایسے فیصلے کرتا ہے جو اس کی قوم پر مثبت اثرات ڈالتے ہیں، اور جو کہ مختلف النوع افراد کی ایک ٹیم کو ایک مشترکہ مقصد کے لئے کام کرنے پر آمادہ کر لیتا ہے یہ بات مہمان خصوصی صوبائی وزیر اطلاعات محنت اور ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے ینگ سوشل ریفارمر اوراسپورٹس یوتھ افیئر ڈپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ کے زیر اہتمام مستقبل کے لیڈروں کے کردار کی تعمیر کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر اسپیشل گیسٹ پرفیسر ڈاکٹر احمد خان، جوسم گوڈویک، ممبر قومی اسمبلی متحدہ قومی موومنٹ علی رضا عابدی ، ینگ سوشل ریفارمر کے صدر فہد رضوی اور دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایک لیڈر کو اپنے کام کی تفصیلات کا علم ہو تاکہ وہ پوری تنظیم کے لئے کام کر سکے فیصلہ کرنے کی اہلیت، خصوصاً انتہائی دبائو کے عالم میں فیصلہ کرنا ایک لیڈر کا نہایت قابل قدر وصف ہوتا ہے لیڈرکی سوچ وسیع ہونی چاہئے تاکہ وہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے اہداف کا تعین کر سکے اور اس کی بدولت اس کی قوم درست سمت پر اور قابل اطمینان رفتار پر نمو پائے ایک لیڈر کے عمل میں مثبت سوچ اور مثبت بات کو بنیادی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔

آپ کو مسابقت، اپنی اہلیتوں اور ااپنے لوگوں اہلیتوں سے وابستہ ہر خوف کا ڈٹ کر سامنا کرے پڑے گا۔ تب ہی آپ کی جیت کے عمل کا آغاز ہو سکتا ہے اور آپ کی قوم کی کارکردگی کا معیار بلند ہو سکتا ہے اور بلاول بھٹو زرداری نئی نسل کا ترجمان ہے۔ قیادت کا ایک اور اہم وصف بصیرت یعنی ویڑن ہوتا ہی,صاحب بصیرت لیڈر ا جدت پیدا کرنے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں لیڈر کی بصیرت نہایت اہمیت رکھتی ہے کیونکہ اسی کی بدولت لوگوں کو جدوجہد کے لئے کوئی مقصد حاصل ہوتا ہے۔

علی رضا عابدی نے کہا کہ ایک ایسا مقصد جس کا تعلق حال سے نہیں بلکہ مستقبل سے ہوتا ہے۔ قیادت کا ایک اور اہم رخ اپنی بصیرت کو اپنے ساتھیوں اور کارکنوں کے ساتھ شیئر کرنا ہے مثبت سوچ اور سوچا سمجھا نصب العین آپ کے اعتماد میں اضافہ کرنے کے موجب ہوں گے۔ تاہم اپنی ذات پر قابل ذکر اعتماد اسی وقت پیدا ہوتا ہے۔۔ایک لیڈر کسی ایک طرح کی لیڈر شپ کے اصول و ضوابط کی پابندی کر سکتا ہے یا کئی مختلف طرح کے طرز ہائے قیادت کے اوصاف کا ایک امتزاج استعمال کر سکتا ہی, اقدار کا بنیادی ڈھانچہ، فلسفیانہ اساس، یہ ایسی چیزیں ہیں جنہیں ایک لیڈر کو اپنے تعلیمی عمل کی ابتدا سے ہی اپنانا اور جذب کرنا چاہئے اور ساری عمر جاری رکھنا چاہئے۔

پروفیسر ڈاکٹر احمد خان نے کہا کہ عظیم قیادت کو عظیم نصب العین کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک ایسا نصب العین جو لیڈر کو کام کرنے کی تحریک دے اور اسے پوری قوم کو تحریک دینے کے قابل بنائی,ایک لیڈر کے لئے صرف اچھائی سے واقف ہونا کافی نہیں۔ اسے اچھائی پر عمل کرنے کے قابل بھی ہونا چاہئے۔ بیلجم سے آئے ہوئے اسپیشل گیسٹ جوسم گوڈویک نے کہا کہ درست فیصلے کرنے کی قوت سے عاری اور نصب العین سے محروم کوئی فرد کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔

ایک عظیم قائد کو بصیرت اور درست مقاصد حاصل کرنے کی اہلیت، دونوں کی ضرورت ہوتی ہی, لیڈر کا کام رائے شماریوں کی پیروی کرنا نہیں بلکہ رائے شماریوں کو اپنی پیروی کرنے پر مجبور کرنا ہے انہوں نے کہا کہ بیلجم گورنمنٹ اور ان کی کمپنی یونگ سوشل ریفارمر کی سماجی خدمات پر ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔ شیخ سعود ہارون نے کہا کہ سیکریٹری اسپورٹس یوتھ افیئرڈاکٹر نیاز علی عباسی کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیوں میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

اور جب تک نوجوانوں کو اسپورٹس کی سرگرمیوں میں اضافہ نہ ہوگا تو نوجوان مثبت سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیں گے نہ ہی صوبے سندھ سے کرپشن جرائم اور دیگر منفی سرگرمیوں کا خاتمہ ہوگا۔ فہد رضوی نے کہا کہ خلص ، باشعور اور معاملہ فہم لیڈر ہی قوم کے لئے ترقی کے راستے کا تعین کرکے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے قوم کو آمادہ کرتا ہے اور اپنی بہترین ٹیم ورک کے ذریعے عوام کے ساتھ ملکر جدوجہد کرتا ہے دنیا کی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے کہ قابل لیڈروں نے اپنی ذہانت و قابلیت سے زوال پزیر قوموں کو کمال تک پہنچایا ایسے لیڈر تاریخ کے صفحوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے لیڈ ر شپ کو معاملہ فہم ہونا چاہیے، کیوں کہ معاملہ فہمی کے بغیر لیڈر شپ اگر کوئی فیصلہ لیتی ہے تو اس فیصلے کے بجائے یہ کہ مثبت اثر کے، منفی اثرات قوم کے لئے نقصان کا باعث بنیں گے۔

اس سخت حالت میں اگر لیڈر شپ بروقت فیصلے کرے اور قوم کی رہنمائی کے لئے متحرک ہوجائے سیمینار کے اختتام پر مہمان خصوصی اوراسپیشل گیسٹ کو شیلڈ ، اجرک اور پھولوں کے گلدستے پیش کئے گئے۔