وزیرستان کے تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے آرمی چیف کی ہدایات پر موثر اقدامات قابل تعریف ہیں،میاں زاہد حسین

بدھ 25 اپریل 2018 20:48

وزیرستان کے تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے آرمی چیف کی ہدایات پر موثر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہاہے کہ آرمی چیف کے شمالی وزیرستان کے تاجروں کے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے موثر اقدامات قابل تعریف ہیں۔ میاںزاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہاکہ میران شاہ اور میر علی کے مرکزی کاروباری مراکز اور دکانیں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں تباہ ہوئیں جس کے لئے وزیرستان کے متاثرہ تاجروں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر دھرنا دیا۔

آرمی چیف کی ایما پر ڈی جی ISPRنے جرگے کے مطالبات سنے اور ان کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دی۔ میاں زاہد حسین نے آرمی چیف اور ڈی جی ISPR کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرمی کا مقامی تاجروں کے مسائل کو احسن طریقے سے حل کرنے سے نہ صرف مقامی تاجروں کا اعتماد بحال ہوگا بلکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ علاقے میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہونے سے علاقہ معاشی اور سماجی طور پر ترقی کرے گااور دہشت گردی مکمل طور پر نیست و نابود ہوگی، جس سے مقامی لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا اور پاکستان کے معاشی استحکام میں انکا کردار بڑھے گا۔

(جاری ہے)

شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پاکستان آرمی کے ترقیاتی پراجیکٹس سے پاکستان معاشی ترقی کے منازل طے کرے گا اور خصوصاً مقامی لوگ مستفید ہونگے۔ ان پراجیکٹس میں وانا ایگری پارک خاص طور پر قابل تعریف اور قابل تقلید ہے۔ وانا زرعی منڈی 350کنال پر مشتمل ایک زبردست زرعی پراجیکٹ ہے جس میں چلغوزہ کے پراسسنگ پلانٹ کے ساتھ ساتھ کولڈ اسٹوریج کی سہولت بھی موجود ہے۔

وزیرستان اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں دیگر زرعی اجناس کے ساتھ ساتھ چلغوزہ کی زبردست پیداوار ہے۔ دنیا میں چلغوزہ کی پیداوار کے اعتبار سے پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔ اب تک مقامی طور پر پیدا ہونے والا چلغوزہ پراسیسنگ کے لئے چین جاتا تھا۔ اب مقامی طور پر چلغوزہ اُگانے والے زمیندار اس پراسیسنگ پلانٹ سے مستفید ہوں گے اور بطور فائنل پروڈکٹ چلغوزہ برآمد ہوگا۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیرستان میں امن بحال ہونے کے بعد سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع دستیاب ہیں جن سے مقامی اور بیرونی سرمایہ کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔پاکستان آرمی نے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر فاٹا میں شامل ایجنسیوں میں انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے اقدامات کئے ہیں جو قابل تحسین ہیںاور آرمی چیف خراج تحسین کے مستحق ہیں۔