سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان کاسر دار بہاد ر خان ویمن یونیورسٹی میں ایجو کیشنل بک فیئر 2018کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 25 اپریل 2018 21:27

کوئٹہ۔25 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ کتاب قوم کی تہذیب ، ثقافت ، معاشی اور علمی ترقی کی آئینہ دار ہونے کے ساتھ انسان کی بہترین دوست بھی ہے ۔جدید ٹیکنالوجی کے باوجود کتاب کی اہمیت اور افادیت اپنی جگہ قائم ہے کتاب سے دوستی رکھنے والاکبھی تنہا نہیں ہوتا ۔

جس معاشرے میں کتاب کی اہمیت نہ ہووہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرسکتا ۔ ہمیں معاشرے میں بکس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ کتب بینی کے رجحان کو فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہونگے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے روز سر دار بہاد ر خان ویمن یونیورسٹی میں ساتویں تین روزہ ایجو کیشنل بک فیئر 2018کی افتتاحی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل اسپیکر اسمبلی نے وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ جبین کے ہمراہ باقاعدہ تین روزہ کتب میلے کا افتتاح کیا ۔ کتب میلہ وومن یونیورسٹی میں 27 اپریل تک جاری رہے گا جس میں ملک بھر کے معروف 13 سے زائد پبلشرزاسٹالز لگا کر حصہ لے رہیں ۔ تقریب کے شرکاء سے اسپیکر اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کتابیں بھی زندگی کی طرح ہیں ان سے پیار کیا جائے ۔

اچھی کتاب کے مطالعہ سے نہ صرف معلومات میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ یہ انسان کی ذہنی سطح کو بلندرکھنے کے ساتھ ساتھ مثبت سوچ اور رویوں میں خوشگوار تبدیلی لاتی ہے۔ کتابوں سے جڑے رہنا ترقی اور کامیابی کا ضامن ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبہ میں کتب بینی کے فروغ کے لئے لائبریریاں قائم کررہی ہے جس سے کافی حد تک کتب بینی کے رجحان میں کمی پر قابوپایا جاسکے گا۔

اسپیکر نے کہا کہ میر ا خواب ہے کہ بلوچستان کی ہر لڑکی اعلیٰ تعلیم حاصل کرے اور میں نے ہمیشہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کو اپنی ترجیحات میں سر فہرست رکھا ہے ۔ اورمجھے خوشی ہے کہ آج کئی طالبات سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرکے مختلف شعبو ںمیں اپنی خدمات احسن طریقے سے انجام دے رہی ہیں ۔ لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے ہمیشہ جدو جہد کی ہے ۔

اسپیکر نے ملک بھر سے آئے ہوئے معروف پبلشرز پر زور دیا کہ وہ بلوچستان میں بھی کتابوں کی ایک چین کھولیں تاکہ یہاں کے لوگوں اور خاص کر طلبہ کو اچھی کتابوں تک رسائی کو آسان بنایا جاسکے ۔ اسپیکر نے اساتذہ پر بھی زور دیا کہ وہ نئی نسل کو کتاب پڑھنے کے مواقع میسر کریں اور ان کی کردار سازی اور ملک و قوم کی ترقی میں معاون ثابت ہوں اور طلبہ کو کتب بینی کے ذریعے معلومات اور حصول علم کے ساتھ ساتھ ان کو متعلقہ مضمون اور شعبے میں تحقیق اور تحریر میں بھی مدد فراہم ہوسکے ۔

اسپیکر نے کتب میلے کے کامیاب انعقاد پر یونیورسٹی منتظمین کومبارکباد دی اور اس اقدام کو سراہا ۔اس موقع پر وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ جبین نے کتاب کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی لائبریری میں اس وقت 25 ہزار کتابیں موجود ہیں اس کے علاوہ طالبات کو ڈیجیٹل لائبریری کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے جس سے وہ آن لائن کتابوں کی سہولت سے مستفید ہورہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے ہمیشہ یونیورسٹی میں تعلیمی اصلاحات کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے ان کا تعاون اور خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ جب 2004 میں یونیورسٹی کا آغازہوا تو محض 85 طالبات تھیں جبکہ آج اس ادارے میں 10ہزار سے زائد طالبات اعلیٰ تعلیم حاصل کررہی ہیں ۔ انہوں نے طالبات کو تلقین کی کہ وہ کتابیں خرید یں اور کتب بینی کو اپنی عادت بنائیں ۔ بعد ازاں اسپیکر اسمبلی اور وائس چانسلر نے اسٹالزکا معائنہ کیا اور کتابیں بھی خرید یں ۔