لاہور اورنج لائن ٹرین دوڑنے کیلئے تیار

اورنج لائن کیلئے پٹری بچھانے کا63فیصد کام مکمل ‘ٹرین کی آزمائشی سروس آئندہ ماہ شروع کرنے کیلئے تیاریاںتیزی سے جاری ہیں‘خواجہ احمد حسان سات سو چینی انجینئرز اور کارکنوں سمیت اڑھائی ہزار محنت کش منصوبے کا الیکٹریکل و مکینکل ورکس مکمل کرنے کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں‘چیئرمین سٹیئرنگ کمیٹی

بدھ 25 اپریل 2018 21:37

لاہور اورنج لائن ٹرین دوڑنے کیلئے تیار
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) وزیر اعلی پنجاب کے مشیر اور سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے بتایا ہے کہ اورنج لائن کے لئے پٹری بچھانے کا63فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے ،ٹرین کی آزمائشی سروس آئندہ ماہ شروع کرنے کے لئے تیاریوں کوتیزی سے حتمی شکل دی جا رہی ہے، یرہ گجراں سے محمود بوٹی تک چار سٹیشنوں کے علاوہ نکلسن روڈ اور لکشمی چوک سٹیشنوں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے،سات سو چینی انجینئرز اور کارکنوں سمیت تقریبا اڑھائی ہزار محنت کش منصوبے کا الیکٹریکل و مکینکل ورکس مکمل کرنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں اور ابھی تک 65فیصد سے زیادہ الیکٹریکل و مکینکل ورکس مکمل کیا جا چکا ہے ،میٹرو ٹرین منصوبہ حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے ‘ اسے خوش اسلوبی سے مکمل کرنے کے لئے تمام پراجیکٹ ڈائریکٹر سیفٹی سٹینڈرڈز پر عمل درآمد یقینی بنائیں- وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے - اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طورپرمنصوبے کا87.49 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے -ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا92.89 فیصد‘ چوبرجی سے علی ٹائون تک پیکیج ٹو کا82.01فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا88.79 فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا89.12 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔

(جاری ہے)

خواجہ احمد حسان نے بتایا کہ میٹروٹرین کے ٹریک کو آرائشی روشنیوں سے سجانے کے لئے پی ایچ اے بین الاقوامی معیار کے مطابق لائٹنگ سسٹم ڈیزائن کر رہا ہے ۔ ٹرین بجلی سے چلانے کے لئے انجینئرنگ یونیورسٹی کے قریب الیکٹرک سب سٹیشن کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے جسے جلد ہی آپریشنل کر دیاجائے گا۔ اجلاس میں جنرل منیجر نیسپاک سلمان حفیظ‘چیف انجینئر ٹیپا ایل ڈی اے مظہر حسین خان اور لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے‘ ٹریفک پولیس ‘سول ڈیفنس‘ریسکیو1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔