نیشنل پریس کلب کے باہر یوتھ تنظیمات اور طلباء تنظیموں کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی شعبہ کی بہتری سمیت دیگر مطالبات کے حق میں مظاہرہ

وزیر اعظم ایچ ای سی کے چیئرمین کی تعیناتی میرٹ پر یقینی بنائیں ،متنازعہ امید واروں کو تعیناتی کے عمل سے دور رکھیں نیب زدہ اور متنازعہ امید واروں کو تعیناتی کے عمل سے باہر رکھا جائے ،چیف جسٹس آف پاکستان نئے چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی پر بھی از خود نوٹس لیں ، مقررین کا خطاب

بدھ 25 اپریل 2018 22:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر یوتھ تنظیمات،طلبائ تنظیمات ،سول سوسائٹی اور یونیورسٹی فیکلٹی کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی شعبہ کی بہتری سمیت دیگر مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں افراد نے شرکت کی ،مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی شعبے میں جاری من پسند بھرتیوں کے خلاف ایکشن کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نئے چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی پر بھی از خود نوٹس لیں اور نیب زدہ اور متنازعہ امید واروں کو تعیناتی کے عمل سے باہر رکھا جائے جبکہ ایچ ای سی ایکٹ کے مطابق نئے سر براہ کی تقرری کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر تعلیمی شعبہ کی بہتری کے لئے نعرے درج تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ 2018کا سال اعلیٰ تعلیمی شعبہ میں اہم تعیناتیوں کے حوالے سے نہات اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اسی سال ایچ ای سی چیئرمین سمیت قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد ،علامہ اقبال اوپن یونورسٹی ،نیشنل کالج آف آرٹس ودیگر اہم تعلیمی اداروں کے سربراہان کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی ،مظاہرین نے مطالبہ کیاکہ اعلیٰ تعلیمی شعبہ میں کی جانے والی تقرریوں میں ایسے امید واروں سے اجتناب کیا جائے جن کی انکوائریاں اور کیس نیب یا مختلف عدالتوں میں زیرسماعت ہوں ، جبکہ مدت ملازمت میں توسیع کی حوصلہ شکنی کی جائے ،تعیناتی کے عمل کے دوران متعلقہ منسٹری کے افسران کی مداخلت بند کی جائے جیسا کہ ایچ ای سی کے سر براہ کی تقرری میں وفاقی وزارت تعلیم و تبیت کے چند افسران تا حال اثر انداز ہونے کی کوششیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے اس اہم عہدے کے لئے سربراہ کے چناؤ کے عمل کی شفافیت پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ اعلیٰ تعلیمی شعبہ میں ہونے والی بے ضابگیوں اور میرٹ کے بر عکس تعیناتیوں کا از خود نوٹس لیں جبکہ وزیر اعظم پاکستان کو بطور کنٹرولنگ اتھارٹی ایچ ای سی اپیل کی گئی کہ وہ ایچ ای سی کے چیئرمین کی تعیناتی میرٹ پر یقینی بنائیں اور متنازعہ امید واروں کو تعیناتی کے عمل سے دور رکھیں۔